سعودی عرب، کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید سات ارب ریال بجٹ کی منظوری

سعودی عرب کے پاس آئندہ چار برس کی ضروریات کے لیے زرمبادلہ موجود، سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی کے پاس 497 ارب ڈالر کے اثاثے ہیں

548

ریاض، جدہ: سعودی حکومت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید سات ارب ریال بجٹ کی منظوری دے دی، یہ اضافی منظوری سعودی وزارت صحت کی درخواست پر دی گئی ہے۔

اس سے قبل سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبد العزیز نے کورونا وائرس کی وجہ سے معیشت کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے آٹھ ارب ریال کی منظوری کا شاہی فرمان جاری کیا تھا۔

سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کے مطابق کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بھاری بجٹ درکار ہے، نئے بجٹ کی بدولت صحت کے اداروں کی تیاریوں کا معیار بلند ہوگا جبکہ مطلوبہ دوائیں اور ہسپتالوں میں مزید بستروں کی فراہمی کی جاسکے گی۔

مجموعی طور پر یہ رقم اب 15 ارب ریال ہوگئی ہے جو کورونا سے ڈگمگاتی معیشت کو سہارا دینے، مصنوعی تنفس کے آلات اور وائرس سے متاثرین کا پتہ لگانے کے لیے معائنے کے مزید آلات کی خریداری کی جائے گی جبکہ اندرون و بیرون مملکت سے مزید طبی اور معاون عملے کی خدمات حاصل کی جاسکیں گی۔

سعودی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ وزارت رواں سال کے آخر تک کے لیے مزید 32 ارب ریال کے بجٹ کی درخواست کیے ہوئے ہے اس کی بھی اصولی منظوری مل چکی ہے۔

دوسری جانب ایک سعودی مالیاتی کمپنی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے پاس آئندہ چار برس کی ضروریات کے لیے زرمبادلہ موجود ہے، سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کے پاس 497 ارب ڈالر کے اثاثے موجود ہیں۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی مالیاتی منڈی اتھارٹی سے لائسنس یافتہ انویسٹمنٹ کمپنی ’جدوی‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب 47 مہینے تک درآمدات کے لیے زرمبادلہ محفوظ کیے ہوئے ہے۔

رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے جہاں دنیا بھر کی معیشتیں لرزہ بر اندام ہیں وہیں سعودی عرب کی معیشت مستحکم نظر آ رہی ہے۔

جدوی کمپنی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جنوری 2020 کے مقابلے میں فروری کے دوران سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کے محفوظ اثاثوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، کمی ماہانہ کی بنیاد پر نوٹ کی گئی اور غیر ملکی کرنسی نوٹس میں معمولی کمی پائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ساما کے پاس آئندہ 4 برس تک درآمدات کے لیے مطلوبہ زرمبادلہ موجود ہے، سعودی عرب ہر مہینے 10.5 ارب ڈالر مالیت کا سامان درآمد کر رہا ہے، ساما کے پاس 497 ارب ڈالر کے اثاثے موجود ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فروری میں سالانہ کی بنیاد پر کرنسی نوٹوں میں 7.5 فیصد اور ماہانہ کی بنیاد پر 1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران پبلک سیکٹر پر بینکوں کے مطالبات میں 17.7 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ بینکوں نے املاک کو رہن رکھ کر 182 فیصد زیادہ قرضے جاری کیے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here