ابرارالحق پر ہیومین ٹیک کمپنی کی ‘محافظ موبائل ایپ’ کے کاپی رائٹس چوری کرنے کا الزام

705

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی(پی آر سی ایس) کے چئیرمین ابرار الحق پر مذکورہ سوسائٹی کی جانب سے شروع کی جانے والی موبائل ایپلی کیشن ‘محافظ’ (Muhafiz) کا مبینہ طور پر آئیڈیا چرانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، مذکورہ موبائل اییپ 4 اپریل کو شروع کی گئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق پی آر سی محافظ ایپلی کیشن کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے حال ہی میں ہنگامی ردِ عمل کے طور پر بنائی گئی ہے، موبائل ایپلی کیشن مارکیٹ میں ٹیک کمپنی  ہیومین ٹیک (Humanetek)  کی جانب سے 2015 میں پہلے سے بنائی گئی تھی۔ ٹیک کمپنی کی جانب سے حقیقی ایپلی کیشن محافظ (Mohafiz) نام رکھا گیا تھا جس کا مقصد ہنگامی سروسز فراہم کرنا ہے۔

محافظ موبائل ایپلی کیشن چیف ایگزیکٹؤ آفیسر (سی ای او) ہیومین ٹیک فہد محمود خان کی جانب سے 2014 کے سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد  911-like کی طرز پر ہنگامی ردِ عمل کے طور پر بنائی گئی تھی۔

ایپلی کیشن صارفین ہنگامی صورتحال میں حکومت، غیر منافع بخش ادارے اور نجی شعبوں سے رابطہ کر کے مدد لے سکتے ہیں۔ محافظ نے مختلف حکومتی اداروں کے علاوہ پی آر سی ایس سے 2016 میں تحریری یاداشت پر دستخط کیے تھے، سی ای او ہیومین ٹیک نے کہا تھا کہ مفاہمتی یاداشت کی معیاد ختم ہونے بعد بھی انہوں نے پی آر سی ایس سے مختلف بلڈ ڈونیشنز کے منصوبوں پر کام جاری رکھا تھا۔

اطلاعات کے مطابق فہد خان نے 4 اپریل کو ابرارالحق سے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ردِ عمل کے طور پر ہیومین ٹیک کی محافظ موبائل ایپ استعمال کرنے کے لیے پی آر سی ایس کے ساتھ ممکنہ تعاون کے لیے رابطہ کیا تھا۔

سی ای او ہیومین ٹیک کے مطابق “ابرارالحق نے محافظ سے تعاون کرنے کے لیے عزم ظاہر کیا تھا لیکن بعد یہ افواہیں گردش کرنا شروع ہوگئیں کہ پی آر سی ایس نے پہلے سے موجود ایپلی کیشن کے نام کو تبدیل کرکے کام شروع کر دیا۔ انہوں نے وہی آئیڈیا چرایا جو ہم پہلے سے کر رہے تھے”

فہد نے کہا کہ انہوں نے 3 اپریل کو ابرارالحق کو ایک خط بھیجا تھا جس میں انہوں نے مطلوبہ ایپ نام بدل کر متعارف کرانے سے منع کیا تھا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ابرارالحق نے پی آر سی ایس کی جانب سے محافظ کے نام سے بنائی جانے والی موبائل ایپ کو صدر عارف علوی سے مبینہ طور پر منظوری کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ابرارالحق صدر عارف علوی کو پانچ سال پہلے ہیومین ٹیک کی جانب سے اسی طرح کی بنائی جانے والی موبائل ایپ کے بارے میں بتانے سے مبینہ طور پر ناکام رہے، فہد خان نے کہا کہ ابرارالحق نے مبینہ طور پر محافظ کے کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیومین ٹیک کے پاس مذکورہ موبائل ایپ کا ٹریڈ مارک اور کاپی رائٹ رجسٹرڈ ہے اور اس میں پہلے ہی 80 ہزار سے زیادہ ڈاؤن لوڈ ہیں۔

  تاہم پاکستان ٹوڈے نے ابرارالحق سے رابطہ کیا جس پر ان کی جانب سے کوئی ردِ عمل نہیں دیا گیا، پی آر سی ایس نے محافظ ایپلی کیشن شروع کرنے پر پراپرٹی رائٹس کی خلاف ورزی کے الزام کی تردید کی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here