روس سعودی تنازعہ ختم ہونے کا امکان، تیل کی قیمتیں پھر بڑھ گئیں

اوپیک کا غیر ممبر ممالک سے بات چیت کا اعلان، روس امریکا اور سعودی عرب کیساتھ مل کر تیل کی پیداوار کم کرنے پر تیار

1026

عالمی منڈی میں تاریخی گراوٹ کے بعد تیل کی قیمت دوبارہ بڑھنے لگی ہےجسی کی وجہ تیل برآمد کرنے ولے ممالک کی تنظیم اوپیک  کی جانب سے نان ممبر ممالک خاص کر روس سے بات چیت کا اعلان ہے۔

اس اعلان کے بعد سرمایہ کاروں نے امید باندھ لی ہے کہ تیل پیدا کرنے والے دو بڑے ممالک یعنی روس اور سعودی عرب کے درمیان تنازعہ حل ہوجائے گا جو کہ قیمتوں میں گراوٹ کی بڑی وجہ ہے۔

اوپیک ممالک اور اتحادیوں کا ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس 7 مارچ کو ہوگا۔

ادھر روسی صدر پیٹون نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک سعودی عرب اور امریکا کے ساتھ پیداوار کم کرنے کے معاملے پر تعاون کے لیے تیار ہے۔

اس اچھی خبر کا البتہ عالمی اسٹاک مارکیٹوں پر کوئی خوشگوار اثر نہیں پڑا اور دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز دس لاکھ تک پہنچنے کے باعث ان میں زبردست گراوٹ دیکھی گئی ۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس کے باوجود سعودی آرامکو تیل کی قیمتوں پر محاذ آرائی جاری رکھنے پر تیار

عالمی وبا کی وجہ سے قیمتیں گرنے سے تیل پیدا کرنے والے ممالک بھی مشکلات کا شکار

کورونا وائرس، امریکا کے ہنگامی اقدامات، 50 ارب ڈالر کی منظوری، تیل ذخیرہ کرنے کی ہدایت

مارچ کے مہپنے میں امریکا میں ستر لاکھ ایک ہزار ملازمتیں کورونا وائرس کی بھینٹ چڑھ گئیں اور بے روزگاری کی شرح 4.4 فیصد تک پہنچ گئی تھی اور امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں شدید مندی دیکھی گئی ۔

اوپیک کے اقدام کے باعث تیل کی پیداوارمیں کمی کی تازہ چہ میگوئیاں نےجنم لے چکی ہیں۔ اس سے پہلے امریکی صدر ٹرمپ بھی اس بات کا اشارہ دے چکے ہیں کہ سعودی عرب اور روس قیمت پر تنازعہ ختم کرنے اور پیداوار کم کرنے پر رضا مند ہیں۔

روسی خبر ایجنسی کے مطابق اوپیک کیساتھ میٹنگ میں امریکا کو بھی دعوت دی گئی ہےکیونکہ پیداوار میں کمی سب کے مفاد میں ہے۔

تاہم ماہرین کہتے ہیں کہ تیل کی قیمتوں کو دوبارہ بڑھانے کے لیے 10 ملین بیرل کی کمی بھی ناکافی ہوگی کیونکہ کورونا وائرس کے باعث مانگ بہت کم ہے۔

واضح رہے کہ کوونا وائرس کے باعث لاک ڈاون کی وجہ سے دنیا بھر میں تیل کی کحھپت اور مانگ کم ہوگئی تھی جس پر قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے تیل کی پیدوار کم کرنے کی بات کی گئی تھی جس پر روس کے آمادہ نہ ہونے پر سعودی عرب نے قیمت پر جنگ چھیڑ دی تھی اور تیل کی قیمتیں مسلسل گرنے لگی تھیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here