کورونا بحران، سعودی حکومت کا نجی شعبے کی نوکریاں بچانے کیلئے 9 ارب ریال کا پیکج

سعودی کمپنیاں ملازمین کو نکالنے کے بجائے محکمہ سوشل انشورنس کو تین ماہ کے لیے تنخواہ کے ساٹھ فیصد کے برابر ادائیگی کی درخواست دے سکیں گی

857

ریاض : سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے نجی کمپنیوں کو کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے معاشی حالات کی وجہ سے ملازمین کو نکالنے سے باز رکھنے کے لیے 9  ارب ریال جاری کردیے۔

سعودی حکومت اس اقدام سے پہلے معیشت کو کورونا وائرس کے اثرت سے بچانے کے لیے ایک ریلیف پیکج کا اعلان بھی کر چکی ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق اس رقم کے جاری کیے جانے بعد اب کوئی بھی کمپنی کسی سعودی شہری کو نکالنے کے بجائے محکمہ سوشل انشورنس سے اس ملازم کو اسکی تنخواہ کے ساٹھ فیصد کے برابر ادائیگی کی درخواست کر سکے گی۔

یہ بھی پڑھیے:

سعودی عرب نے ہنگامی بجٹ کا اعلان کر دیا، خسارہ بڑھنے کا خدشہ

تمباکو کے پودے سے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کے تجربات جاری

کورونا وائرس سے خواتین کی نسبت مرد 50 فیصد زیادہ کیوں مر رہے ہیں؟

یہ سہولت تین ماہ کے لیے دی گئی ہے جس کے تحت ہر ملازم کو زیادہ سے زیادہ 9 ہزار ریال جاری کیے جاسکیں گے۔

اس سے قبل سعودی وزیر خزانہ کی  جانب سے معیشت کے لیے 70 ارب کے امدادی پیکج کا اعلان کیا گیا تھا جس میں کاروباروں کے لیے ٹیکسوں اور حکومتی فیسوں میں چھوٹ دی گئی تھی ۔

سعودی مرکزی بنک نے بھی قرض دینے والوں کو کریڈٹ کارڈ پر شرح سود کم کرنے اور سفری بکنگ کےلیے زرمبادلہ کی ٹرانسفر فیس واپس کرنے کا کہا ہے۔

سعودیہ عرب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 ہزار  39 ہوگئی ہے اور مہلک وائرس کے ہاتھوں 25 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں ۔

واضح رہے کہ خلیج تعاون کونسل ممبر کے ممالک میں سعودی عرب کورونا وائرس کے مریضوں کے حوالےسے سر فہرست ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here