ریلیف پیکج لینے کیلئے گڈز ٹرانسپورٹرز کا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر نقل و حمل میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام

حکومت گڈز ٹرانسپورٹرز کو ٹول ٹیکس میں چھوٹ دے، بینکوں سے لیے گئے قرضوں کی تاریخوں میں توسیع کرے، ڈیزل کی قیمتیں مزید کم کی جائیں: پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل

741

لاہور: ملک بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈائون کیا گیا ہے تاہم اشیائے خورونوش کی ترسیل کیلئے گڈز ٹرانسپورٹرز کو آمدورفت کی اجازت ہے لیکن گڈز ٹرانسپورٹرز نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر نقل و حمل میں رکاوٹیں پیدا کرنے کا الزام لگایا ہے۔ 

پاکستان ٹوڈے کو معلوم ہوا ہے کہ ٹرانسپورٹرز نے خوف پیدا کرنے کی مہم شروع کر رکھی ہے تاکہ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ معاشی پیکج میں سے وہ بھی اپنا حصہ لے سکیں اور اس مقصد کیلئے انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ وزیراعظم کے گڈز ٹرانسپورٹ کو نقل و حمل کی اجازت کے حکم کے باوجود رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ملک بھر میں اشیا کی ترسیل کے لیے گڈز ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس، لاک ڈائون سے پاکستان میں کساد بازاری کا خدشہ

کورونا وائرس، معاشی نقصانات سے نمٹنے کے لئے ترقی پذیر ممالک کو 25 کھرب ڈالر کی ضرورت ہو گی

کورونا وائرس،ہنڈا اٹلس نے پاکستان میں شورومز، دفاتراور فیکٹریاں بند کردیں

صدر پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل تنویر احمد جٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ بیوروکریسی، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اشیا کی نقل وحمل میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔

نمائندہ پرافٹ اردو سے بات کرتے ہوئے تنویر احمد نے کہا کہ اگر بیوروکریسی، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مسلسل ان کے راستے میں رکاوٹیں جاری رکھیں تو اشیاء کی نقل وحمل اور سپلائی چین میں خلل پڑنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ “50 فیصد سے زیادہ ہمارے ڈرائیورز اشیائے ضروریہ کی نقل وحمل کے لیے پولیس اہلکاروں کے رویے کے باعث مسلسل انکار کر رہے ہیں لیکن ہم عوام کو اشیاء ضروریہ کی سہولت دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ورنہ ہم ہڑتال کر دیں گے”۔

صدر پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل نے کہا کہ ڈرائیورز مارکیٹ میں بغیر تاخیر کیے اشیائے ضروریہ پہنچانے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں لیکن سندھ اور پنجاب کے پولیس اہلکاروں کا رویہ ناقابلِ برداشت ہے اور اکثر ناکوں پر ڈرائیوروں سے رشوت بھی مانگی جا رہی ہے، اس صورتحال کے باعث کچھ دنوں میں قیمتیں بڑھ جانے کا امکان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح ڈاکٹرز دن رات مریضوں کی جانیں بچانے کے لیے کوشاں ہیں اسی طرح ٹرانسپورٹرز بھی لوگوں کو بھوک سے بچانے کے لیے دن رات سپلائی چین کو یقینی بنا رہے ہیں، انہوں نے حکومت سے ڈرائیورز کو ٹول ٹیکس چھوٹ، ٹوکن ٹیکس، ٹرکوں کے لیے بینکوں کی جانب سے لیے گئے قرضوں کی تاریخوں میں توسیع کا مطالبہ بھی کیا۔

ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے ڈیزل کی قیمتیں مزید کم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ ٹرانسپورٹرز کھانے پینےکی اشیا اور ادویات کو آسانی سے پہنچا سکیں۔

اس حوالے سے ترجمان چیف سیکرٹری پنجاب نبیلہ غضنفر نے ٹراسپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے رد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو چیف سیکرٹری کی جانب سے صوبے میں بغیر کسی رکاوٹ کے ادویات اور اشیائے ضروریہ کی ترسیل کو یقینی بنانے کے ہدایت کی گئی ہے۔ کوئی بھی ٹرانسپورٹرز کو اشیائے خورونوش کی ترسیل کے دوران نہیں روک رہا۔

انہوں نے مزید کہا، “ہمیں بیوروکریسی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے خوراک کی ترسیل روکنے کے لیے ابھی تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ اگر ایسی کوئی شکایت موصول ہوئی تو وہ متعلقہ ڈی سی یا چیف سیکرٹری دفتر کو آگاہ کریں گی۔”

اسکے علاوہ پولیس میں ذرائع نے بتایا ہے کہ انکی جانب سے کسی بھی ٹرانسپورٹر کو خوراک کی ترسیل کے دوران نہیں روکا گیا۔ لیکن ٹرکوں کو سکیورٹی وجوہات کے پیش نظر چیک کیا جاتا ہے اور ہم نے ایسے ٹرک ڈرائیورز بھی دیکھے ہیں جو لاک ڈاؤن کے باوجود ٹرکوں میں لوگوں کو چھپا کر سفر کر رہے تھے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here