ریاض: سعودی عرب نے نئے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے (صحت وقف فنڈ) قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔سعودی بینکوں نے اس میں رقوم جمع کرانا شروع کردیں، اب تک نئے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 159 ملین ریال جمع کرادیے۔
نیشنل کمرشل بینک نے 33 ملین، ریاض بینک نے 17 ملین، سامبا نے 16.5 ملین،فرانسیسی بینک نے 12 ملین،العربی بینک نے 12 ملین،سعودی برٹش بینک (ساب) نے 17 ملین، الانما نے 8.5 ملین،الجزیرہ بینک نے 5.6 ملین، البلاد بینک نے5.6 ملین، الراجحی نے 25 ملین اور سعودی انویسٹمنٹ بینک نے 6.5 ملین ریال کے عطیات پیش کردیے۔
میئر مکہ مکرمہ انجینئرمحمد القویحص نے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ کی مرکزی سبزی اور پھل مارکیٹ میں وافر مقداراشیائے خورونوش موجود ہیں کسی قسم کی کمی کا سامنا نہیں۔
میئر مکہ مکرمہ نے مرکزی سبزی منڈی کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’منڈی میں فروخت کی جانے والی اشیائے خورونوش کے نرخوں کا بھی جائزہ لیا ہے تاکہ اس امر کی یقین دہانی کی جاسکے کہ کوئی گراں فروشی تو نہیں کررہا۔
میئر مکہ نے یقین دلایا کہ تمام حالات کنٹرول میں ہیں کسی قسم کی گراں فروشی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ سرکاری اور نجی اداروں کے دفاتر میں حاضری کی معطلی کے فیصلے میں توسیع کی گئی ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا کہ سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت و سلامتی کی خاطر سعودی عرب کے صحت حکام کی ہدایت پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لے احتیاطی تدابیر کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رکھا جائے گا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہی ہدایات کے مطابق اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
ایک فیصلہ یہ کیا گیا ہے تمام سرکاری اداروں کے دفاتر میں حاضری پر پابندی تا اطلاع ثانی معطل رہے گی تاہم وہ ادارے جنہیں استثنیٰ دیا گیا تھا آئندہ بھی مستثنیٰ رہیں گے۔