اسلام آباد: ایوان صنعت و تجارت اسلام آباد کے صدر محمد احمد وحید نے حکومت پر ایکسچینج ریٹ کو مستحکم کرنے پر زور دیا ہے تاکہ ملک کے کاروباری اداروں اور معیشت کو مدد حاصل ہو سکے۔
انہوں نے سرکاری خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کرنسی میں گراوٹ آنے کی بنیادی وجہ مارکیٹ سے ڈالرز کا کم ہونا ہے کیوں کہ لوگوں نے ڈالرز خریدنے کے لیے سٹاک مارکیٹ سے اپنی سرمایہ کاری نکال لی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ صنعتیں تو مینوفیکچرنگ سرگرمیوں کے لیے اپنا 70 فی صد خام مال درآمد کر رہی ہیں اور ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث پیداواری لاگت مزید بڑھے گی جس کے باعث صنعت اور برآمدات عالمی منڈی میں مقابلہ نہیں کر سکیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے باعث تجارتی اور صنعتی سرگرمیاں پہلے ہی برے طریقے سے متاثر ہو رہی ہیں اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید کمی کے باعث کاروباری سرگرمیوں کی بقا مکمل طور پر خطرات کا شکار ہو جائے گی۔
انہوں نے سٹیٹ بنک آف پاکستان کے گورنر سے ان حالات میں نوٹس لینے اور فی الفور اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ ملکی معیشت کو بچانے کے لیے روپے کی قدر میں استحکام پیدا کیا جا سکے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے کہا کہ ملک کی 25 فی صد آبادی خطِ غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے اور اگر لاک ڈائون کی موجودہ صورتِ حال جاری رہتی ہے تو لاکھوں لوگوں کی ملازمت خطرات کا شکار ہو جائے گی۔
محمد احمد وحید نے کہا کہ مقامی کاروباری ادارے اور تاجر کمیونٹی موجودہ حکومت کے ملکی معیشت کی نمو کے لیے کیے گئے اقدامات کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کر کے عوام کو ریلیف فراہم کیا ہے۔ مزید برآں، ہم حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے موجودہ چیلنج سے مقابلہ کرنے کے لیے اختیار کی گئی حکمتِ عملی کی بھی مکمل حمایت کرتے ہیں۔