سوات: کورونا وائرس کی عالمی وبا نے خیبرپختونخوا میں موبائل فونز اور ان کے پرزہ جات کے کاروبار سے منسلک لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا ہے اور وہ مختلف النوع مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں کے دورے سے یہ ظاہر ہوا کہ موبائل فون کے پرزہ جات اور دیگر آلہ جات کی قیمتوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے کیوں کہ ہول سیل ڈیلرز سپلائز کی کمی کی شکایت کر رہے ہیں۔ قیمتوں میں اضافے کے باعث عوام اور موبائل فونز کے استعمال کنندگان بھی متاثر ہوئے ہیں۔
پشاور کے مرکزی صدر بازار کے دو بھائیوں وہاب مہمند اور شہاب مہمند موبائل فونز اور ان کے پرزہ جات کے ڈیلر ہے، انہوں نے سرکاری خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوش علاقے میں دکان کا غیرمعمولی کرایہ ادا کر رہے ہیں لیکن ان کا کاروبار نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے کیوں کہ صارفین اور چھوٹے دکان داروں کی تعداد بہت کم ہو گئی ہے۔
سوات کی ایک مصروف مارکیٹ کے ایک اور موبائل فون ڈیلر شاہ فیصل نے کہا کہ مالاکنڈ ریجن پاکستان کی دوسری بڑی ڈویژن ہے اور سوات سے لوگوں کی ایک تعداد اس کاروبار سے منسلک ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو گئے ہیں اور مینگورہ سٹی، دیر اَپر، دیر لوئر، بونیر اور چترال میں موبائل فونوں کی مارکیٹوں میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دکانوں کے کرایے ادا کر رہے ہیں، بجلی کے بل اور دیگر روزمرہ کے اخراجات برداشت کر رہے ہیں تاہم موبائل فونز کے کاروبار میں دن بدن کمی آ رہی ہے۔
سوات موبائل فون انڈسٹری کے نائب صدر محمد عثمان کہتے ہیں کہ وائرس کے پھیلائو کے باعث موبائل فون انڈسٹری شدید مشکلات کا سامنا کر رہی ہے جس نے کاروبار کو بدترین طور پر نقصان پہنچایا ہے۔