لاک ڈاؤن، خیبرپختونخوا میں ادویات، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، ضلعی انتظامیہ خاموش

738

پشاور:  ملک بھر کی طرح خیبرپختونخوا(کے پی) میں بھی کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن جاری ہے، جس  کے نتیجے میں کے پی میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 15 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، دکانداروں کی جانب سے اشیاء مہنگے داموں بیچنے سے شہریوں کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

وفاقی اور صوبائی حکومت کی واضح ہدایات کے باوجود ضلعی انتظامیہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر قابو پانے میں ناکام ہو گئی ہے۔

پشاور میں ضلعی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر تاجروں نے دالوں، آٹا، گوشت اور چینی کی قیمتوں میں 20 سے 30 روپے اضافہ کر دیا ہے۔

پرچون کی دکانوں میں گھی کی قیمت 170 روپے کی بجائے 190 روپے، دال ماش کی قیمت 25 سے 30 روپے فی کلو جبکہ چینی کی فی کلو قیمت 80 روپے سے بڑھا کر 90 روپے فی کلو میں فروخت کی جارہی ہے۔

پشاور کے شہری فرید خان نے کہا ہے کہ مقامی دکانداروں نے صوبے میں سبزیوں کی وافر مقدار ہونے کے باجود سبزیوں کی قیمتوں میں 20 فیصد اضافہ کر دیا ہے جس سے شہریوں کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: حکومتِ خیبرپختونخوا کے لیے پشاور میٹرو بس منصوبہ مکمل کرنا مشکل، لاگت میں 17 ارب روپے مزید اضافہ

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ شہریوں کو ریلیف دینے میں ناکام ہو گئی ہے۔ شہریوں نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے منافع خوروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جو مصنوعی طریقے سے مارکیٹ میں اشیاء کی قلت پیدا کر رہے ہیں۔

ایک دوسرے شہری نے نام لینے کی شرط پر کہا کہ کے پی صوبے میں ڈرگ انسپیکٹر کی نااہلی کے سبب ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔

شہری نے کہا کہ کورونا وائرس بحران کے باعث میڈیکل سٹورز مالکان ادویات کی من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں جبکہ حکومتی نمائندگان ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: مہنگائی کی شرح 14.56 فیصد ہو گئی، ایک ہفتے میں 14 اشیاء مہنگی

شہریوں نے حکومت سے درخواست کی کہ محکمہ خوراک، ضلعی انتظامیہ اور ڈرگ انسپیکٹرز کو سختی سے ذمہ داریاں نبھانے کی ہدایت کرے تاکہ منافع خوروں کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

پشاور کے کاروباری پیشہ امین خان نے کہا کہ ملک گیر لاک ڈاؤن اور نقل وحمل کی عدم موجودگی کے باعث اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا اشیاء کی قیمتوں میں صرف پشاور میں ہی اضافہ نہیں ہوا بلکہ یہ سلسلہ ملک بھر میں دکھائی دے رہا ہے۔

امین خان نے کہا کہ انکے پاس کوئی قیمتیں بڑھانے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے، حکومت منڈیوں میں اشیاء کی وافر سپلائی کو یقینی بنائے۔

اسسٹنٹ کمیشنر پشاور سارا خان سے رابطہ ہوا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے سرکاری سطح پر بیان نہیں دینا چاہتیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here