لاہور: پاکستان کیمیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے مرکزی بنک سے بنیادی شرح سود پانچ فی صد کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ صنعت کی بقا ممکن ہو سکے اور وہ پڑوسی ملکوں کا مقابلہ کر سکے۔
ایسوسی ایشن کے سربراہ ابرار احمد کہتے ہیں کہ شرح سود کو حال ہی میں کم کر کے 11 فی صد کرنے سے مشکلات کا شکار معیشت بحال نہیں ہو گی جسے کورونا وائرس کے باعث غیریقینی صورتِ حال کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری کمیونٹی ان مشکل حالات میں شرح سود میں نمایاں کمی کی امید کر رہی تھی لیکن سٹیٹ بنک آف پاکستان نے پالیسی ریٹ میں محض ایک اعشاریہ پانچ فی صد کمی کی جو انڈسٹری کی بقا کے لیے ناکافی ہے۔
انہوں نے، تاہم، یہ تسلیم کیا کہ حکومت موجودہ بحران کے دوران کاروباری کمیونٹی کی جانب سے پیش کی جا رہی تجاویز پر مثبت ردِعمل ظاہر کر رہی ہے اور وزیراعظم کے مشیرِ تجارت عبدالرزاق دائود نہایت موثر انداز سے صنعت کے مسائل کو پیش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشیر تجارت نے کاروباری کمیونٹی کے مطالبات حکومت کے سامنے پیش کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جن میں شرح سود میں مزید کمی بھی شامل ہے۔
ایسوسی ایشن کے سربراہ نے وزیراعظم کی جانب سے اعلان کیے گئے ریلیف پیکیج کو خوش آمدید کہا اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کو بھی سراہا۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کاروباری اور صنعتی صارفین کے لیے بھی گیس اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کرے اور انہیں قسطوں میں بل جمع کروانے کی اجازت دے تاکہ کاروباری ادارے اور صنعتیں موجودہ بحران کا مقابلہ کر سکیں۔
ابرار احمد نے مزید کہا کہ بہت سے صنعتی یونٹ درآمدی خام مال کےلیے درکار ادائیگیاں کر چکے ہیں لیکن ٹرانسپورٹیشن پر پابندیوں کے باعث خام مال پورٹ پر ہی موجود ہے جب کہ انہیں اب بنکوں کو مارک اَپ اور جرمانہ ادا کرنا ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بنکوں کو شرح سود اور جرمانے کی وصولی میں کم از کم چھ ماہ تاخیر کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ موجودہ مشکل صورتِ حال سے نکلا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاروباری اداروں کے لیے موجودہ حالات میں ڈومیسٹک آرڈرز پورا کرنا مشکل ہے۔
ابرار احمد کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی بالعموم اور کیمیکل کی صنعت بالخصوص اس مشکل گھڑی میں حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر شرح سود پانچ سے چھ فی صد کر دیا جاتا ہے تو پوری صنعت اپنی سرمایہ کاری کو برقرار رکھنے کے قابل ہو جائے گی۔