کراچی: سٹیٹ بنک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق، ایس بی پی نے ان کیسز کے لیے ریگولیٹری اپروول سسٹم (آر اے ایس) جاری کر دیا ہے جن کا تعلق بیرونی زرمبادلہ کی پالیسی اور کارروائیوں سے ہے۔
یہ سسٹم 24 مارچ سے آپریشنل ہے، یہ بنکوں کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم ہے تاکہ وہ کیسز جمع کروانے اور ریگولیٹری فیصلوں کے تناظر میں ایس بی پی یا ایس بی پی بنکنگ سروسز کارپوریشن (BSC) کے ساتھ رابطہ کر سکیں۔
یہ کیسز ایس بی پی کے ڈیپارٹمنٹ برائے ایکسچینج پالیسی (ای پی ڈی)، ڈیپارٹمنٹ برائے فارن ایکسچینج آپریشنز اور بی ایس سی کی جانب سے دیکھے جا رہے ہیں۔
اسی طرح ایکسچینج پالیسی ڈیپارٹمنٹ سے متعلق فاریکس پالیسی کے معاملات بھی ایس بی پی کے آر اے ایس سسٹم کے ذریعے برقی طور پر جمع کروائے جا سکیں گے۔ تاہم، ای پی ڈی کے لیے کچھ عرصہ کے لیے الیکٹرانک طور پر کیسز جمع کروانے کے علاوہ ڈاک کے ذریعے کیسز جمع کروانے کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔
اس سسٹم کی تخلیق کا مقصد یہ ہے کہ کاروباری صارفین کو ان کے بنکوں کے توسط سے موصول ہونے والی درخواستوں کے بارے میں اَپ ڈیٹ رکھا جائے اور اَپ ڈیٹ کرنے کا یہ سلسلہ اسی دن سے شروع کر دیا جائے گا جب کوئی درخواست ایس بی پی کو موصول ہوگی۔ صارفین سسٹم جنریٹڈ اپ ڈیٹ سٹیٹس رپورٹ اپنے ای میل ایڈریس پر موصول کریں گے جو بنکوں کی جانب سے فراہم کی جائیں گی اور یہ اَپ ڈیٹ کیس جمع کروائے جانے سے لے کر ان کے مکمل ہونے تک ارسال کیے جاتے رہیں گے۔ صارفین بھی اپنے تجدید شدہ کیسز میں ہونے والی پیشرفت کو کسی بھی وقت سٹیٹ بنک آف پاکستان کی ویب سائٹ پر دیکھنے کے قابل ہوں گے۔
ایس بی پی کے مطابق، آر اے ایس سسٹم متوقع طور پر وسائل کو بچائے گا اور مالی ریگولیٹری اجازت نامے فراہم کر کے یہ سارا عمل بہتر ہونے کے علاوہ کاغذات جمع کروانے کا سلسلہ ختم ہو گا۔
ایس بی پی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس بی پی کا آر اے ایس سسٹم ڈیجیٹائزیشن کی جانب ایک اہم قدم ہے جس کا مقصد پبلک سروس کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کے علاوہ ملک میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے تصور کو فروغ دینا ہے۔