لاہور: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں جمعرات کے کاروباری روز کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں طویل گراوٹ کے بعد 962 پوائنٹس اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 28 ہزار کی سطح پر گیا لیکن انڈیکس یہ رجحان برقرار نہ رکھ سکا اور 27 ہزار کی سطح پر ہی بند ہوا۔
کاروباری روز کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس کا آغاز ہوا تو مثبت رجحان رہا اور ایک وقت ایسا آیا کہ انڈیکس 962 پوائنٹس ریکور ہو کر 28 ہزار کی سطح پر آ گیا لیکن مندی کی لہر چلی تو کاروبار کے اختتام تک 38 پوائنٹس اضافے سے انڈیکس 27267 پوائنٹس پر بند ہوا۔
دیگر انڈیسز میں کے ایم آئی 30 انڈیکس جمعرات کے روز 6.24 فیصد گراوٹ سے 41 ہزار 364 پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 87 پوائنٹس گر کر 20 ہزار 43 پوائنٹس پر بند ہوا۔
مجموعی طور پر مارکیٹ حجم گزشتہ سیشن (بدھ) کے دوران 144.88 ملین سے بڑھ کر 186.70 ملین ہو گئے ہیں، کے الیکٹرک لمیٹڈ، یونیٹی فوڈز لمیٹڈ اور ٹی آر جی پاکستان لمیٹڈ پوائنٹس ٹیبل پر نمایاں نظر آئے۔
100 انڈیکس میں سیمنٹ، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل اینڈ گیس مارکیٹنگ، کھاد، بینکنگ اور پاور جنریشن اینڈ ڈسٹریبیوشن میں کاروبار کو مثبت انداز میں جانے سے روکے رکھا۔
دوسری جانب پاکستان سٹاک ایکسچینج میں گزشتہ سیشن (بدھ) کو سرمایہ کاروں کو چھ سال بعد بڑے پیمانے پر نقصان اٹھانا پڑا کیونکہ انڈیکس 2014 کے بعد 27 ہزار پوائنٹس کی سطح پر آگیا تھا جبکہ رواں ماہ کاروبار آٹھویں بار روکنا پڑا تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شرح سود میں صرف ڈیڑھ فیصد کی کمی اور حکومتی معاشی پیکج پر سٹاک مارکیٹ کے بروکرز اور سرمایہ کار مطمئین نہیں ہوسکے ہیں۔ بروکرز حکومت سے براہ راست پیکچ کے منتظر ہیں۔
جمعرات کو 100 انڈیکس کا آغاز ہوتے ہی 100 پوائنٹس اضافہ ہوا اور 4.35 ملین شئیرز کا لین دین ہوا۔ رواں سال انڈیکس کی مالیت میں 28 فیصد کمی ہو چکی ہے یعنی 11 ہزار پوائنٹس کی گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کے کیسز پاکستان میں نمودار ہونے کے بعد سے ہی سٹاک مارکیٹ مشکلات کا شکار ہو رہی ہے۔