کراچی: پاکستانی نثراد امریکن اکانومسٹ اور ویزاعظم کے سابق معاشی ٹیم کے رکن عاطف میاں نے پاکستان میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے کئی اقدامات تجویز کیے ہیں۔
عاطف میاں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کہا کہ اگر حکومت وباء سے شہریوں کو بچانا چاہتی ہے تو انہیں بڑے فیصلے کرنا پڑیں گے۔ کیونکہ پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کورونا وائرس سے تباہی کے دہانے پر ہے لوگوں اور معیشت کو محفوظ کرنے کے لیے جلد بڑے واضح اقدامات کی ضرورت ہے۔
اکانومسٹ نے تجویز کیا کہ پاکستان کو کورونا وائرس روکنے کے لیے تمام غیر ضروری سرگرمیاں اور تفریحی مقامات بند کرنےکے لیے نیشنل لوک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔ اس فیصلے سے آئندہ کا لائحہ عمل اور کورونا وائرس کے خلاف منصوبہ بندی کرنے کا موقع ملے گا۔
عاطف میاں نے کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ اور صحت کے معیار کی صلاحیت بہتر کرنے کے علاوہ خوراک کی فراہمی اور دواؤں کی سپلائی چین بہتر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ صحت کے کارکنوں کے لیے رابطے کی نشاندہی اور عمارتوں کے مقصد کے لیے وارڈوں کی دورباہ بحالی کے لیے تربیت وغیرہ کے وسائل بروۓ کار لائیں جائیں، یہ ٹیسٹنگ اور حفاظت یقینی بنانے کے لیے ملک دوبارہ معمول کے مطابق حالات پر آ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا نجی شعبہ، این جی اوز اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرح کے سماجی حفاظتی پروگرامز کو ملک کر متاثرین کی حفاظت کے لیے کام کرنا چاہیے۔
عاطف میاں نے مزید کہا کہ مسلسل ٹیسٹنگ اور رابطے کی نشاندہی سے پتا لگایا جائے گا کہ کب اور کہاں آپ معیشت کو معمول کے مطابق لانے میں آسانی کا کام شروع کر سکتے ہیں۔ لاکھوں زندگیوں کا انحصار معیشت پر ہوتا ہے۔