ایف بی آر کا ٹوبیکو انڈسٹری سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی میں 100 فی صد اضافہ

501

پشاور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) پشاور کی جانب سے ٹوبیکو انڈسٹری سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی کی مد میں 100 فی صد اضافہ ہوا ہے جیسا کہ محکمے نے موجودہ مالی سال کے ابتدائی آٹھ ماہ کے دوران 1.92 ارب روپے ٹوبیکو کمپنیوں سے وصول کیے ہیں۔

ایف بی آر پشاور کے ڈپٹی کمشنر لینڈ ریونیو محمد تقی نے اس رپورٹر سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ آٹھ ماہ میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 100 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ مالی سال کے دوران ایف بی آر پشاور نے مجموعی طور پر 1.75 ارب روپے جمع کیے  تھے۔ تاہم موجودہ مالی سال کے دوران اب تک 17 ٹوبیکو کمپنیوں سے قریباً  1.8ارب روپے وصول کیے جا چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹیکس چوری، آمدن سے زائد اثاثے رکھنے پر ایف بی  آر نے 100 ڈاکٹروں کو نوٹسز جاری کردئیے

انہوں نے کہا کہ اگلے چار ماہ کے دوران محکمہ اضافی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

دریں اثناء، ایف بی آر میں موجود ذرائع نے کہا ہے کہ بارڈر کی غیر موثر مینجمنٹ کے نظام کے باعث ملک سے سگریٹوں کی ایک بڑی مقدار افغانستان سمگل کی جا رہی ہے جس کے باعث ناصرف مقامی مینوفیکچررز کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے بلکہ حکومت کو بھی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی عدم ادائیگی کے باعث نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے۔

حکومت نے حال ہی میں بارڈر کی مینجمنٹ بہتر بنانے اور مصنوعات کی سمنگلنگ روکنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

ذرائع نے مزید کہا ہے کہ طورخم بارڈر پر آفیشلز کی موجودگی کے باوجود حکومت سگریٹوں کی سمگلنگ نہیں روک سکی۔

انہوں نے کہا کہ اگر سمگلنگ روک دی جاتی ہے تو ٹوبیکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس و انکم ٹیکس کی وصولی کی مد میں 200 گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخواہ ریونیو اتھارٹی میں تین سال کے دوران 11 ہزار نئے ٹیکس دہندگان کا اندراج

ایک سرکاری ذریعے نے آگاہ کیا کہ کچھ برس قبل ناقابلِ استعمال ٹوبیکو پر ٹیکس 10 روپے سے بڑھا کر 300 روپے فی کلوگرام کر دیا گیا تھا لیکن خیبرپختونخوا حکومت میں شامل وہ وزرا جو ٹوبیکو کے کاروبار سے منسلک ہے، انوں نے مداخلت کرتے ہوئے ٹیکس دوبارہ 10 روپے فی کلوگرام کروا لیا۔ اگر یہ 10 روپے سے بڑھا کر 100 روپے کیا جاتا ہے تو حکومت سالانہ اربوں روپے کما سکتی ہے۔

خیبرپختونخوا میں اس وقت 25 ٹوبیکو کمپنیاں کام کر رہی ہیں جن میں سے 17 سگریٹ بنانے والی کمپنیاں ہیں جب کہ دیگر کمپنیاں ٹوبیکو کے مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here