عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافہ

یورپین سنٹرل بنک کی جانب سے 750 ارب یورو کے حکومتی اور کارپوریٹ بانڈز کی خریداری کے اعلان کے باوجود ماہرین کو تیل کی قیمتیں نچلی سطح پر رہنے کا خدشہ ہے

517

نیو یارک: دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں مسلسل کم ہوتی تیل کی قیمتیں سنبھل گئیں، ایسا یورپین سنٹرل بنک کی جانب سے بانڈز کی خریداری کی سکیم کے اعلان کے بعد ہوا ہے۔

یورپ کے مرکزی بنک کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب امریکی خام تیل کی قیمت 18 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے  تاہم اس اقدام کے اعلان کے بعد امریکی کمپنی  ویسٹ ٹیکساس انٹر میڈیٹ کے تیل کی قیمت 17 فیصد اضافے کیساتھ 24 ڈالی فی بیرل ہوگئی ۔ کمپنی کو ایک دن قبل ہی 24   فیصد کمی کا سامنا تھا۔ 

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس سے دنیا بھر میں اڑھائی کروڑ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ

امریکی برینٹ کی قیمت میں بھی  14 فیصد کی گراوٹ کے بعد اضافہ دیکھا گیا ہے اور یہ  8.5 فیصد بؔڑھ کر 27  بیرل فی ڈالر ہوگئی ہے۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات جیسا کہ  کاروباروں کی بندش اور سفری پابندیاں اور روس­-  سعودی عرب تنازع کے باعث تیل کی قیمتوں کو دباؤ کا سامنا ہے ۔

ایسے میں تیل کے تازہ اور بہتر بھاؤ تاؤ والے سودوں اور یورپین سنٹرل بنک کی جانب سے 750 ارب یورو کے حکومتی اور کارپوریٹ بانڈز کی خریداری کے اعلان کے باعث یہ قیمتیں سنبھلی ہیں اور ان میں    کچھ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیے:  عالمی منڈی میں تیل کی قیمت چار سال کی کم ترین سطح 26 ڈالر فی بیرل پر آگئی

یورپی مرکزی بنک کی جانب سےاس سے پہلے بھی پیکج کا اعلان کیا گیا تھا تاکہ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کو سنبھالا جا سکے مگر وہ کارآمد ثابت  نہ ہوسکا اور اس  کی ناکامی کے باعث اب بنک کو اس نئی سکیم کا اعلان کرنا پڑا ہے۔

اُدھرماہرین نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ تیل کی قیمتیں ابھی کچھ مزید عرصے کے لیے کم ہی رہیں گی اور  کورونا وائرس سے کے باعث  پیدا ہونے والی صورتحال کا تیل کی قیمتوں پر اثر بھی مزید بڑھے گا۔

 

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here