لاہور: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کو پہلے سے ہی منظور شدہ پاور ٹیرف 7.5 سینٹ کلو واٹ فی آور کرنے کے حوالے سے نظرثانی کے لیے کہا ہے۔
اپٹما پنجاب کے چیئرمین عادل بشیر نے لیسکو کے چیف ایگزیکٹو افسر مجاہد پرویز چھٹہ کے نام لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ لاہور اور اس کے نواحی علاقوں میں موجود تنظیم کے ارکان کو بجلی کے ایسے بلز موصول ہوئے ہیں جن میں 7.5 سینٹ کلوواٹ فی آور کے علاوہ دیگر تمام سرچارجز (ٹیرف کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ وغیرہ) شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بل جمع کروانے کی آخری تاریخ 24 مارچ ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ معاشی رابطہ کمیٹی کے 11 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں پاور ڈویژن کو اس سمری پر عمل کرنے کی اجازت دی گئی تھی جس میں ایکسپورٹ بشمول ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے بجلی کا ٹیرف 7.5 سینٹ کلوواٹ فی آور (بشمول تمام واجبات) کرنے کی حمایت کی گئی تھی۔
عادل بشیر نے مزید کہا کہ 7.5 سینٹ کلوواٹ فی آور ٹیرف کے علاوہ کوئی بھی رقم وصول کرنے کا مطالبہ ناصرف نامعقول ہے بلکہ یہ معاشی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے خلاف بھی ہے۔
انہوں نے اس خوف کا اظہار بھی کیا کہ 7.5 کلو واٹ فی آور سے زیادہ رقم کی وصولی کے باعث ٹیکسٹائل کی صنعت کی معاشی حالت مزید خراب ہو گی جو پہلے ہی کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے عالمی بحران کے باعث شدید نوعیت کی معاشی مشکلات کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان وجوہ کے باعث یہ آگاہ کیا جاتا ہے کہ متعلقہ وزارت کے روبرو فی الفور یہ معاملہ اٹھایا جا سکتا ہے اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے تحت، بل کی ادائیگی سے قبل حالیہ بلوں کو درست کروایا جائے گا۔