سپریم کورٹ نے ارشد ملک کو پی آئی اے کا سربراہ برقرار رکھنے کی اجازت دے دی

772

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے ارشد ملک کو  پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کا چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) برقرار رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔ 

ارشد ملک نے 2018ء میں قومی ائیرلائن میں شمولیت اختیار کی تھی اور انہوں نے ادارے کی بحالی کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

ارشد ملک پاکستان ائیر فورس میں 40 سال سے زیادہ خدمات سر انجام دے چکے ہیں، پی آئی اے میں شمولیت سے قبل وہ وائس چیف آف ائیر سٹاف تھے، انہوں نے مینجمنٹ اور لیڈرشپ میں ملک اور بیرونِ ملک سے بےشمار تربیتی کورسز کیے۔

ارشد ملک نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے گریجوایٹ ہوئے، انہوں نے امریکہ سے ائیرکمانڈ اور سٹاف کورسز کلئیر کرنے کے علاوہ  ہارورڈ یونیورسٹی سے سینئر مینجمنٹ کورس بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

پی آئی اے کے جہاز کی چوری، ادارے منہ تکتے رہ گئے

پی آئی اے کو گزشتہ برس 11 ارب روپے کم نقصان ہوا، وزیر برائے ہوا بازی

پی آئی اے سمیت تمام ائیرلائنز کا کرائے امریکی ڈالر میں وصول کرنے کا فیصلہ، فضائی سفر مہنگا

حکومتِ پاکستان نے سربراہ پی آئی اے ارشد ملک کو بطور فائٹر پائلٹ ہلالِ امتیاز، ستارہِ امتیاز اور تمغہِ امتیاز کے اعلیٰ اعزازات  سے نوازا ہے۔

وہ چئیرمین پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کے عہدے پر بھی فائز رہے جہاں انہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ قطر، ترکی آذربائیجان اور نائجیریا کو 100 کے قریب سپر مشاک ائیرکرافٹ کامیاب مذاکرات کے بعد فروخت کیے تھے۔ اسکے علاوہ انہوں نے جے ایف 17 طیارے مختلف ممالک کو فروخت کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے ائیر مارشل ارشد ملک کی بطور چیئرمین پی آئی اے تعیناتی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی افسر بیک وقت دو عہدے نہیں رکھ سکتا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ارشد ملک کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ائیر مارشل کو ایک عہدہ اپنانے کا کہا تھا۔

 قبل ازیں 9 مارچ کو پی آئی اے نے پاکستان سٹاک ایکسچینج کو ایک خط میں لکھا تھا کہ اسلم خان کو چئیرمین قومی ائیرلائن تعینات کر دیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here