اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کابینہ ڈویژن میں ہوا جس میں کئی اہم معاملات کا جائزہ لیا گیا اور متعدد منصوبوں کےلیے گرانٹس کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاکستان ریزز ریونیو پروگرام کے لیے 4 ہزار152ملین کی تکنیکی ضمنی گرنٹ کی منظوری دے دی گئی جس سے متعلق وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ گرانٹ پاکستان ریزز ریونیو پروگرام کے اہداف کے حصول میں معاون ہوگی تاکہ بجٹ کے لیے وسائل میں اضافہ کیا جا سکے۔
مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے چئیرمین ایف بی آر کو منصوبے کے حوالے سے ای سی سی کے اگلے اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دینے کی ہدایت بھی کی۔
مزید برآں ای سی سی نے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کیلئے 44.447 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی، یہ گرانٹ واٹر کورسز کی بہتری کے پروگرام، گندم کی پیداوار میں اضافے ، وزیراعظم کے سیو دی کالف پروگرام اور مرغبانی کے منصوبے کے لیے استعمال کی جائے گی۔
اس گرانٹ کے معاملے میں وفاقی وزارت خوراک نے اسلام آباد انتظامیہ کے حق میں دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں وزارت میری ٹائم افیئرز کی درخواست پر پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد پر بندرگاہ کے اخراجات (وارفیج) کی مد میں1.696 ارب روپے کے واجبات کے معاملہ کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اس سلسلہ میں 10 مساوی قسطوں میں بغیر سود کے واجبات کی آئندہ 10 سالوں میں ادائیگی کی ہدایت کی۔
تاہم جنوری 2023ءمیں ایک کمیٹی حالات کا جائزہ لے گی اور باقی ماندہ واجبات کی قبل از وقت ادائیگی کے امکان کی صورت میں تجاویز اور سفارشات مرتب کرے گی۔ یہ فیصلہ وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی جانب سے بیرون ممالک روزگار کیلئے ٹاسک فورس اور سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے ضمن میں تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی گئی۔
ای سی سی نے 19 فروری 2019ءکو ہونے والے اجلاس میں سمندر پار روزگار کے وسائل کی تلاش اور سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کیلئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار عباس بخاری کی قیادت میں بین الوزارتی ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلہ میں تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر سفارشات اور تجاویز مرتب کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی سیّد زلفی بخاری نے ای سی سی کو اس ضمن میں اہم ایشوز اور تجاویز بارے تفصیلی بریفنگ دی۔ زلفی بخاری نے اجلاس کو بتیا کہ نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن اور بیورو آف ایمگریشن اینڈ ااور سیز ایمپلائمنٹ کے درمیان، ملازمت، نوکریوں کے مواقع اور ہنر مند افراد کے حوالے سے ڈیٹا شئیرنگ کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں اجلاس کو ای پاسپورٹ کے مسائل سے پاک اجرا، بیرون ملک پاکستانی اسکولوں کے مسائل اور زیر تکمیل نیشنل ایمگریشن اینڈ ویلفئیر پالیسی کے حوالے سے بھی بریف کیا گیا۔
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کمیٹی کو بجٹ کے ایک ماہ بعد دوبارہ ای سی سی میں آنے اور کمیٹی کی جانب سے سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر مزید پیشرفت بارے تفصیلی بریفنگ کی ہدایت کی۔