کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس کل (منگل) ہوگا جس میں آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
گزشتہ سا ل جولائی کے بعد سے شرح سود 13.25 فیصد پر برقرار ہےاوراب توقع کی جا رہی ہے کہ اس بار سٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں کمی کرے گا۔
گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہےکہ مہنگائی پر قابو پانے کے علاوہ ہمیں ان شعبہ جات کی مدد بھی کرنی ہے جو پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔
دوسری جانب کورونا وائرس کی وجہ سے معیشت کو درپیش مسائل کے حوالے سے سٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا کہ سٹیٹ بینک فنانشل مارکیٹس کو ہر طرح کی مدد دینے کے لیے بالکل تیار ہے۔
اب تک پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 94 ہو چکی ہے، سب سے زیادہ مریض سندھ سے سامنے آئے ہیں۔
گورنر سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ پاکستانی مارکیٹ میں اتارچڑھائو بیرونی عوامل (کورونا وائرس)کی وجہ سے ہے۔اس سے قبل پاکستان کی مارکیٹ بہتر کارکردگی دکھا رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک مارکیٹ کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور مارکیٹ میں کسی مسئلے کی صورت میں ہر قسم کا ایکشن لینے کے لیے مکمل تیار ہیں۔