مشیر خزانہ کی زیر صدارت ایکنک کا اجلاس، پنجاب، بلوچستان کیلئے اربوں روپے کے منصوبوں کی منظوری

1050

اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک)نے ونڈر ڈیم پراجیکٹ، ڈیرہ بگٹی میں 22921 ملین روپے کی لاگت سے کچھی کینال منصوبہ، پاکستان ریزز ریونیو پراجیکٹ اور لاہور و فیصل آباد میں نکاسی آب کے جامع منصوبوں کی منظوری دےدی ہے۔

قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس پیر کو یہاں وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ ڈویژن میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں دریائے ونڈر پر ونڈر ڈیم پراجیکٹ کی منظوری دےدی گئی، اس منصوبہ پر 15230.76 ملین روپے لاگت آئے گی، اس منصوبہ کیلئے کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ اور اراضی کے حصول کا کام بیک وقت حکومت بلوچستان شروع کرے گی۔

 بلوچستان کی حکومت اس منصوبہ کو مقررہ لاگت اور نظام الاوقات میں مکمل کرنے کو یقینی بنائے گی، منصوبہ پر نظرثانی اور اس کے نتیجہ میں لاگت میں اضافہ کی صورت میں بلوچستان کی حکومت اپنے وسائل سے اضافی فنڈز فراہم کرے گی، یہ منصوبہ چار سال کے عرصہ میں مکمل کئے جانے کا امکان ہے۔

اجلاس میں بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں 22921 ملین روپے کی لاگت سے کچھی کینال (باقی ماندہ کام فیز ون) کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں سفارش کی گئی کہ منصوبہ کی اہمیت اور لاگت سے انحراف سے حتی الوسیع گریز کیا جائے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ منصوبہ کے فیز ٹو اور فیز تھری کیلئے تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن، ٹینڈر دستاویزات اور پی سی ون کے ضمن میں 120 ملین روپے کی لاگت کی سمری میں شامل کئے گئے ہیں۔

بلوچستان کا محکمہ زراعت دسمبر 2020ءتک اراضی سے متعلق تصفیہ جات اور ایک لاکھ 2 ہزار ایکڑ اراضی پر کمانڈ ایریا کی ڈویلپمنٹ کا ذمہ دار ہو گا۔ اس منصوبہ کی تکنیکی موزونیت کا کام نیسپاک کرے گا، یہ منصوبہ تین سال کی مدت میں مکمل کیا جائے گا۔

اجلاس میں پاکستان ریزز ریونیو پراجیکٹ بشمول آئی پی ایف (برائے ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز) کی بھی منظوری دی گئی، اس منصوبہ پر 12480 ملین روپے کی لاگت آئے گی جبکہ ایف ای سی کی مد میں 80 ملین ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے، اس منصوبہ کا مقصد پائیدار بنیادوں پر محصولات میں وسعت لانا اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنا ہے، یہ منصوبہ عالمی بینک کے تعاون سے آئی ڈی اے کے 400 ملین ڈالر نرم شرائط پر قرضہ کا حصہ ہے۔

منصوبہ کے تحت ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز، ذیلی دفاتر اور کسٹمز کنٹرول پوسٹس کے درمیان جدید ٹیکنالوجی پر مبنی رابطوں کو استوار کیا جائے گا۔

ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ایکنک کے آئندہ اجلاس میں ایف بی آر کو اس پراجیکٹ اور منصوبہ کیلئے فنڈز کے موثر استعمال پر تفصیلی بریفنگ دینے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ضلع نارووال میں گردوارہ کرتاپور صاحب کی ڈویلپمنٹ سے متعلق منصوبہ کی روبہ ماضی منظوری بھی دی گئی۔ اس منصوبہ کی لاگت 16546.2 ملین روپے ہے۔

اجلاس میں لاہور واٹر اینڈ ویسٹ واٹر مینجمنٹ پراجیکٹ کی بھی منظوری دی گئی، اس منصوبہ پر 14430.506 ملین روپے کی لاگت آئے گی۔ منصوبہ کیلئے 256 ملین ڈالر ایشین انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ بینک قرضہ فراہم کرے گا۔ منصوبہ کے تحت لاہور کالونی سے گلشن راوی تک ویسٹ اور سیوریج واٹر کی نکاسی کیلئے سینی ٹیشن کا موثر نظام قائم کیا جائے گا۔

 اجلاس میں فیصل آباد سٹی کیلئے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ (44 ایم جی ڈی) کی منظوری بھی دی گئی۔ اس منصوبہ پر 19071.222 ملین روپے کی لاگت آئے گی، منصوبہ کیلئے ڈنمارک کی حکومت 17238.17 ملین روپے کی گرانٹ اور قرضہ فراہم کرے گی، گرانٹ اور قرضہ کا تناسب بالترتیب 35 اور 65 فیصد ہے۔

وزیراعظم کے مشیر نے وفاقی وزیر اقتصادی امور اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن پر مشتمل کمیٹی کے قیام کی ہدایت کی۔

کمیٹی شفاف طریقہ سے ضروری امداد کی صوبوں کے مابین اور حکومت پاکستان کی ترجیحات کے مطابق تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے طریقہ کار وضع کرے گی۔

معیشت کے مختلف شعبوں میں پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی اجلاس

وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات کی زیر صدارت معیشت کے مختلف شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی اجلاس ہوا جس میں اس بات سے اتفاق کیا گیا ہے کہ قومی معیشت کے تمام شعبے معاشی اور اقتصادی اہداف کے حصول کیلئے مل کر کام کریں گے، حکومت کرونا وائرس کے مضر اثرات سے عام آدمی کو بچانے کیلئے حتی الوسع کوشش کرے گی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، وزیر توانائی عمر ایوب خان، چیئرپرسن ایف بی آر نوشین جاوید، وزیر برائے قومی غذائی تحفظ مخدوم خسرو بختیار،مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

 اجلاس میں شریک وزراءاور حکام نے اپنی متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے تحت شروع کیے گئے بڑے منصوبوں و اقدامات پر پیش رفت، جاری مالی سال کیلئے مقرر کردہ اہداف اور اس ضمن میں کامیابیوں کا تفصیل سے ذکر کیا۔

 اجلاس میں کرونا وائرس کی حالیہ وباءاور قومی معیشت پر اس کے اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ وباءکے باوجود مقرر کردہ اہداف کے حصول کو ممکن بنانے کیلئے تمام تر کوششوں کو یقینی بنایا جائے گا۔

 اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معاشی اہداف کے حصول کیلئے معیشت کے تمام شعبے مل کر کام کریں گے۔ اجلاس میں اس بات سے بھی اتفاق کیا گیا کہ کرونا وائرس کی وباءکے مضر اثرات سے عام آدمی کو محفوظ رکھنے کیلئے حتی الوسع کوششوں کو یقینی بنایا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here