کورونا سے تحفظ کے دو کروڑ ماسک سمگل کرنے کا الزام، ایف آئی اے کی وزیر اعظم کے مشیر صحت کے خلاف تحقیقات

515

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف مبینہ طور پر کورونا وائرس سے تحفظ کے دو کروڑ ماسک سمگل کرنے کے الزام میں تحقیقات شروع کردی ہیں۔ 

ایف آئی اے کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون نے ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف ماسک سمگل کرنے کے الزام میں تفتیش کر کے 15 دنوں کے اندر رپورٹ جمع کرانے اور فوری اقدامات کا حکم دے دیا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر اے پی) کے ڈپٹی ڈائریکٹر غضنفر علی خان کے تعاون سے دو کروڑ ماسک مبینہ طور پر پاکستان سے بیرون ملک سمگل کیے۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس، پی ایس ایل میچز محدود کرنے سے 10 کروڑ روپے نقصان ہونے کا امکان

سیکرٹری جنرل ینگ فارماسسٹ ایسوسی ایشن ڈاکٹر فرقان ابراہیم نے وزیراعظم عمران خان کے کمپلین سیل میں چہرے کے ماسک سمگل کرنے کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔

یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے سے میڈیکل ماسک کی طلب میں اضافہ ہوا جس سے مارکیٹ میں میڈیکل ماسک کا بحران پیدا ہو گیا۔

اس وقت ملک میں میڈیکل سٹورزکی قلیل تعداد ہی چہرے کے ماسک فروخت کر رہی ہے اور ماسک انتہائی مہنگے فروخت کیے جارہے ہیں، N-95 ماسک جو طبی ماہرین نے کورونا وائرس سے احتیاطی تدابیر کے لیے تجویز کیے تھے، ملک میں دستیاب نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند، مغربی سرحد سیل کرنے کا فیصلہ، 23 مارچ کی پریڈ منسوخ

کورونا وائرس سے جنگ کے لیے شہری احتیاطی تدابیر اپنا رہے ہیں، اور ماسک کورونا وائرس  سے بچاؤ کے لیے مؤثر ہتھیار ثابت ہو رہے ہیں۔ میڈیکل سٹورز مالکان کے مطابق ماسک کی قلت کے باعث ایک شخص کو ایک ہی ماسک فروخت کیا جا رہا ہے لیکن حکومت نے کہا ہے کہ خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں اور ماسک کی سپلائی حکومتی کنڑول میں ہے۔

یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دے چکا ہے، پاکستان میں کورونا وائرس کے اب تک 22 مریض سامنے آ چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں سے  ہے۔

اب تک سندھ میں 16 (15 کراچی اور ایک حیدرآباد)، گلگت بلتستان میں 3، اسلام آباد میں 2  مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ کوئٹہ میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔

ان 22 کیسز میں سے کراچی میں زیرعلاج 2 مریض مکمل طور پر صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔

جمعہ کو پاکستان میں کورونا وائرس کا مقامی طور پر منتقل ہونے والا پہلا کیس سامنے آیا جس کی تصدیق کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والا نیا کیس مقامی طور پر منتقلی کا ہے کیوں کہ مریض نے بیرونِ ملک کوئی سفر نہیں کیا۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق 52 سالہ شخص 2 روز قبل اسلام آباد سے کراچی پہنچا تھا جس میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس 125 سے زائد ملکوں تک پھیل گیا ہے، دنیا بھر میں ہونے والی اموات کی تعداد5 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

دنیا بھر میں ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے،اب تک 70 ہزار سے زائد صحت یاب ہوچکے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here