کراچی: رواں ہفتے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں گراوٹ آئی تاہم کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستانی کرنسی امریکی ڈالرکے مقابلہ میں کچھ سنبھلتی نظر آئی اور اسکی قدر میں2.6 روپے اضافہ ہوا جبکہ ڈالر کم ہو کر 156.7 روپے کے برابر گیا۔
کاروباری ہفتے کے آخری روز دوسرے سیشن کے دوران روپے کی قدر میں اضافہ ہوا۔ گزشتہ کاروباری سیشن کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر 158.97 روپے تک جا پہنچا تھا جو سوموار کے کاروباری سیشن سے 157 روپے سے شروع ہو گا جبکہ اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر 158.5 روپے برقرار رہا۔
رواں کاروباری ہفتے کے پہلے روز (سوموار) روپے کی قدر میں کمی ہوئی تو ڈالر 154.25 روپے سے 157.9 روپے تک جا پہنچا تھا اور ایک ہی روز روپیہ 3.65 روپے کم ہوا تھا جبکہ کاروباری ہفتے کے آخری روز (جمعہ) کو ڈالر 159.3 روپے ہو گیا تھا ، بعد ازاں کاروبار کے اختتام تک ڈالر کچھ حد تک کم ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو جمعہ کے کاروباری روز روپیہ مستحکم کرنے کے لیے مداخلت کرنا پڑی جس کے بعد ڈالر 157.25 روپے تک آ گیا تھا۔
کورونا وائرس کے خوف سے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ڈالرز نکالنے شروع کر دیے ہیں جس سے ملک میں پیسے کی کمی کے باعث روپے پر مزید دباؤ بڑھنے کا امکان ہے۔ ملک میں سونے کے ذخائر سے بھی لیکویڈٹی کو کم نہ کیا جا سکا اور روپے کی قدر میں مزید کمی روکنے کے لیے سٹیٹ بینک کو مداخلت کرنا پڑی۔
رواں ہفتے کے اختتام تک توقع کی جارہی ہے کہ سپیشل کنورٹیبل روپی اکاؤنٹ (ایس سی آر اے) (Special Convertible Rupee Account) سے 800 ملین ڈالر کے ٹریژری بلز (ٹی بلز) نکال لیے جائیں گے۔
ایس سی آر اے کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 12 مارچ کو 166 ملین ڈالر کے ٹی بلز نکالے تھے،جولائی 2019 سے اب تک ملک میں ٹی بلز کی مجموعی سرمایہ کاری 2.327 ارب ڈالر کی گئی۔