سٹیٹ بنک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس
کراچی: سٹیٹ بنک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 17 مارچ کو منگل کے روز کراچی میں ہو گا جس میں ملکی مانیٹری پالیسی کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔
یہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ مرکزی بنک مانیٹری پالیسی سے متعلق بیان اسی روز پریس ریلیز کے ذریعے جاری کر دے گا۔
مانیٹری پالیسی سے متعلق فیصلے کے بارے میں اعلان ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب کورونا وائرس عالمی معیشت پر بدترین طور پر اثرانداز ہو رہا ہے۔
امریکی فیڈرل ریزروز نے حال ہی میں پالیسی ریٹ میں ایک سے ایک اعشاریہ 25 فی صد کے درمیان کمی کی ہے۔ یہ 2008 کے بعد ملک کی ہنگامی بنیادوں پر کی جانے والی پہلی کمی ہے۔
اس خبر کے باعث یہ افواہیں گردش کرنے لگی ہیں کہ ممکن ہے، سٹیٹ بنک آف پاکستان بھی کوئی ایسا اقدام ہی کرے۔ کورونا وائرس کے معیشت پر ممکنہ اثرات سے قطع نظر تجزیہ کار اس سے قبل ہی یہ یقین رکھتے تھے کہ 2020 میں پالیسی ریٹ میں کمی لائی جائے گی۔
یہ پیشگوئی بھی کی گئی تھی کہ مارچ کے وسط میں کمی لائی جائے گی لیکن جنوری میں افراطِ زر غیر معمولی طور پر 14.56 ہو جانے کے باعث یہ امید ظاہر کی گئی کہ پالیسی ریٹ میں کمی اسی سال جولائی یا حتیٰ کہ ستمبر میں کی جائے گی۔
مرکزی بنک نے کہا ہے کہ 21-2020 کے مالی سال کے دوران افراط زر کی شرح 11 سے 12 فی صد کے درمیان رہے گی۔
28 جنوری کو اپنے آخری پالیسی بیان میں سٹیٹ بنک آف پاکستان نے پالیسی ریٹ اگلے دو ماہ کے لیے 13.25 فی صد پر رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سٹیٹ بنک آف پاکستان نے آخری بار 16 جولائی 2019 کو پالیسی ریٹ تبدیل کر کے 13.25 فی صد کیا تھا جس میں 100 بیسز پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا۔ اس وقت یہ کہا گیا کہ ممکنہ افراطِ زر میں اضافہ روزمرہ کی اشیاء کی قیمتیں بڑھنے کے باعث ہوا۔
مرکزی بنک نے گزشتہ برس 16 ستمبر اور دو نومبر کو ہونے والے اپنے ریویوز میں بھی پالیسی ریٹ کو تبدیل نہیں کیا تھا۔