کورونا وائرس کی مرغیوں سے انسانوں میں منتقلی، بھارتی شہریوں نے چکن کھانا چھوڑ دیا، فروخت میں 80 فیصد کمی سے اربوں کا نقصان

بھارتی حکام کے مطابق چکن سے کورونا وائرس پھیلنے کےسائنسی شواہد نہیں ملے تاہم فرانسیسی خبر ایجنسی کی فیکٹ چیک سروس نے دعویٰ کیا ہے ممبئی میں برائلر چکن میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے

678

ممبئی: کورونا وائرس کے مرغی کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہونے کے ڈر سے بھارتی شہریوں نے چکن کھانا کم کردیا ہے جس کے نتیجے میں بھارت کی پولٹری کی فروخت میں 80 فیصد کمی ہو گئی ہے۔

حال ہی میں بھارت میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک اور واٹس اپ پر انتباہی پیغامات گردش کر رہے ہیں جن میں لوگوں کو کورونا وائرس پھیلنے کے خوف سے چکن کھانے سے منع کیا گیا ہے۔

اس کے برعکس متعلقہ حکام نے کہا ہے کہ چکن سے کورونا وائرس پھیلنے کےسائنسی شواہد نہیں ملے تاہم بہت سے انڈین ریسٹورانوں کے چکن کا استعمال محدود کردیا ہے  اور شہریوں نے بھی چکن خریدنا چھوڑ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:کورونا وائرس سے پاکستان کو تقریباََ پانچ ارب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے: ایشیائی ترقیاتی بینک  

سیکرٹری آل انڈیا پولٹری بریڈرز ایسوسی ایشن گلریز عالم نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ’’لوگ گھروں اور بازاروں میں چکن نہیں کھا رہے ہیں، چکن کی فروخت میں جنوری سے 80 فیصد تک کمی ہو گئی ہے، پولٹری کی مارکیٹ میں بالکل بھی طلب نہیں ہے۔‘‘

چین کے صوبہ ووہان سے پھیلنے والے کرونا وائرس کے بعد بھارت میں 31 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ دنیابھر میں 3300 کے قریب افراد ہلاک اور ایک لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

گلریز عالم نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانی سطح کے کسان بری طرح متاثر ہوئے  کیونکہ 14 ارب ڈالر کی پولٹری انڈسٹری کو غلط معلومات روکنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کی فیکٹ چیک سروس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ ممبئی میں برائلر چکن میں کورونا وائرس کی تصدیق کی جا چکی ہے، فیکٹ چیک نے مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر تصاویر بھی شائع کی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس کا خوف: موبائل ورلڈ کانگریس کے بعدگیم ڈیویلپرز کانفرنس اور جنیوا انٹرنیشنل موٹرز شو بھی منسوخ

سیکرٹری پولٹری ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ پرندوں اور گوشت کی فروخت میں 1 ارب ڈالر کے قریب نقصان ہو چکا ہے۔

پولٹری انڈسٹری کے اعدادو شمار بارے بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صورتحال مزید تشویشناک ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی پرندے کی پیداواری لاگت 1.90 ڈالر آتی ہے لیکن لاکھوں کسانوں سے ہول سیل مارکیٹ میں 14 سینٹس لیے جاتے ہیں۔

ممبئی میں چکن ریٹیلر رمضان خان کا کہنا ہے کہ وہ ہوٹلوں میں عام طور پر وافر مقدار میں چکن سپلائی کرتے ہیں لیکن ہوٹلوں سے بھی چکن کی ڈیمانڈ نہیں کی جارہی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here