اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ترقیاتی اخراجات میں اضافہ اور روپے کی قدر مستحکم ہوگئی ہے۔
اپنے ایک ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 73 فیصد کم، برآمدات اور سیمنٹ کی فروخت میں اضافہ ہوا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ منصوبہ بندی و ترقی ڈویژن کی آڈیو و ویڈیو رپورٹ منسلک کی ہے جس میں بتایا گیا کہ جولائی 2019ءسے فروری 2020ءتک سالانہ ترقیاتی بجٹ کا تناسب گزشتہ چھ سال میں سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ فنڈز کا استعمال موجودہ مالی سال کے پہلے 8 مہینوں جولائی 2019ءسے فروری 2020ءکے دوران 39 فیصد رہا۔ یہ پچھلے 6 سال کے اسی دورانیے کا سب سے زیادہ تناسب ہے۔ 2014-15ءکے پہلے 8 ماہ میں ترقیاتی فنڈز کا استعمال 32 فیصد رہا۔ 2015-16ءمیں 31 فیصد، 2016-17ءمیں 29 فیصد، 2017-18ءمیں 32 فیصد، 2018-19ءمیں 23 فیصد جبکہ 2019-20ءمیں ترقیاتی فنڈز کا استعمال 39 فیصد رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی پیک کے منصوبے حکومت کی ترجیح ہیں، منصوبوں کو پوری طرح سے مالی اعانت فراہم کی جا رہی ہے، اسی طرح فصل کی بہترپیداوار، لائیوسٹاک کا بہتر نظام، ماہی گیروں کی ترقی، آبپاشی کے موثر نظام اور زراعت کیلئے متعدد دیگر منصوبوں کا آغاز ہو چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پشاور۔ کراچی موٹروے کا منصوبہ 99 فیصد مکمل ہو چکا ہے اس پر موجودہ مالی سال میں 17.7 ارب روپے خرچ ہوئے۔ قراقرم ہائی وے فیز II حویلیاں تھاکوٹ منصوبے پر 24.6 ارب روپے خرچ ہوئے۔
وزیر اعظم کی ٹویٹ کردہ روپرٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ جو کہ 309.6 ارب روپے کا منصوبہ ہے اس پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے۔ جگلوٹ سکردو روڈ پر 3.7 ارب روپے خرچ کئے گئے۔ پاکستان میں نہری نظام کی بہتری کے قومی پروگرام کے دوسرے فیز کیلئے 5.5 ارب روپے خرچ کئے گئے۔
10 ارب درختوں کے سونامی پروگرام کیلئے 3.7 ارب روپے خرچ ہوئے۔ اسی طرح خضدار میں چھوٹے ڈیمز کی تعمیر، خیبر پختونخوا کے بارانی علاقوں کیلئے پانی کے بہتر نظام، تیل کے بیجوں میں اضافے کے قومی پروگرام، مسابقتی ریسرچ پروگرام اور ہائوسنگ کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔
یہ تمام اقدامات موجودہ حکومت کی ترقی کے عمل کو تیز کرنے میں سنجیدگی اور مضبوط ارادے کے عکاس ہیں۔