وزیراعظم کا بجلی و گیس چوری میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کا حکم

آئوٹ آف باکس اقدامات کرنا ہوں گے، ہر ادارے کے سربراہ کی کارکردگی کو اہداف کی تکمیل سے منسلک کیا جائے، عمران خان

758

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبہ میں درپیش مسائل پر قابو پانے کیلئے حکومت پہلے دن سے ہی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے، سنگین انتظامی و مالی مسائل ورثہ میں ملے، بجلی و گیس کی چوری میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لایا جائے، سالہاسال کی نااہلی اور کرپشن نے نظام کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیا ہے، آئوٹ آف باکس اقدامات کرنا ہوں گے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریاستی ملکیتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری کی غرض سے لئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو، وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ندیم بابر اور سینئر سرکاری افسران نے شرکت کی۔

 اجلاس میں وزارت پٹرولیم اور توانائی کی جانب سے گذشتہ 18 ماہ میں ذیلی اداروں میں انتظامی ڈھانچہ میں اصلاحات، محصولات میں اضافہ اور ان اداروں کی مجموعی کارکردگی میں بہتری کے ضمن میں لئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

شرکاءکو وزارت توانائی اور پٹرولیم کو درپیش مسائل اور ان کے حل کےلئے زیر غور تجاویز پر بھی بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:  ’2020ء نوکریاں دینے کا سال‘ وزیر اعظم عمران خان کا یہ بیان کتنا حقیقت پر مبنی ہے؟

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں درپیش مسائل پر قابو پانے کیلئے موجودہ حکومت روز اول ہی سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لے رہی ہے، توانائی کے شعبہ میں سنگین انتظامی و مالی مسائل ہمیں ورثہ میں ملے ہیں، اس کے باوجود ہماری اولین ترجیح رہی ہے کہ ان مسائل کی وجہ سے عوام پر کم سے کم بوجھ پڑے۔

وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں درپیش مسائل پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لینا ہوں گے اور اس ضمن میں بھرپور عوامی آگاہی مہم بھی چلائی جائے تاکہ ایک طرف عوام کو مسائل کی نوعیت اور ان کے حل کےلئے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر اعتماد میں لیا جا سکے وہاں بجلی و گیس کی چوری میں ملوث عناصر کو عوام کی مدد سے قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: وزیر اعظم کی غیر منافع بخش اداروں کی نجکاری مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت

موجودہ انتظامی ڈھانچہ میں اصلاحات کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ محض انتظامیہ کی سطح پر تبدیلیاں موجودہ صورتحال کے پیش نظر ناکافی ہوں گی، ہمیں وزارت توانائی اور پٹرولیم میں ہر سطح پر بہترین پروفیشنلز اور ٹیکنالوجی پر عبور رکھنے والے افراد کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی تاکہ ہر سطح پر موجود مسائل کے حل کے بہترین افرادی قوت کو بروئے کار لایا جا سکے، سالہا سال کی کرپشن اور نااہلی نے نظام کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیا ہے، ہنگامی صورتحال آﺅٹ آف باکس اقدامات کی متقاضی ہے۔

 اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ وزارتوں میں پالیسی، ریگولیشن، عملدرآمد، مالی اور انتظامی امور سے متعلقہ معاملات متعلقہ شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد کے سپرد کئے جائیں تاکہ ہر عہدیدار اپنے دائرہ کارمیں بہتر طریقے سے ذمہ داریاں سر انجام دے سکے۔

یہ بھی پڑھیے:’عمران خان کی کابینہ کے اہم رکن گیس پائپ لائن کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دلوانے کیلئے سرگرم‘

 وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ ہر ادارے کے سربراہ کی کارکردگی کو اہداف کی تکمیل سے منسلک کیا جائے تاکہ کارکردگی کا جائزہ مقررہ وقت میں اہداف کے حصول کی بنیاد پر لیا جا سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ برسوں سے رائج غیر موثر اور کرپشن سے آلودہ نظام اگر ڈیلیور نہیں کر رہا تو اس کا بوجھ کسی صورت عام آدمی ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

 وزیراعظم نے وزارت توانائی اور پٹرولیم توانائی سے متعلقہ مسائل کے حل کےلئے ایمرجنسی پروگرام مرتب کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ سسٹم کی اصلاح کے عمل کا بوجھ عام آدمی پر کم سے کم پڑے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here