ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کا برطانیہ سے تجارت کے فروغ کے لیے ایکسپورٹرز سے مشاورت کا فیصلہ

1013

لاہور: ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) برطانوی منڈی میں اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے آٹھ نکاتی ایجنڈا تشکیل دے رہی ہے اور اس حوالے سے مقامی ایکسپورٹرز کے ساتھ مارچ میں مشاورتی اجلاس کیے جائیں گے۔

ٹی ڈی اے پی نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس (ایف پی سی سی)، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (کے سی سی آئی)، 13 تجارتی اداروں اور تنظیموں اور مختلف سیکٹرز سے تعلق رکھنے والی 38 کمپنیوں کو دعوت نامے ارسال کیے ہیں۔

اولین مشاورتی اجلاس پانچ مارچ کو کراچی میں ہو گا۔ ایسے ہی ایک اجلاس کا انعقاد لاہور میں 9 مارچ، فیصل آباد میں 10 مارچ اور سیالکوٹ میں 11 مارچ کو کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پوسٹ بریگزٹ، پاکستان امریکی منڈیوں تک رسائی کے حصول کے لیے سرگرم

جی ایس پی کے حوالے سے ٹی ڈی اے پی کے مشیر کمال شہریار نے اس رپورٹر کو آگاہ کیا کہ برطانیہ جی ایس پی کے حوالے سے اپنا منصوبہ بنا رہا ہے جو 2021 کے آغاز سے موثر ہو جائے گا جب بریگزٹ کا ٹرانزیشن پیریڈ مکمل ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا، ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ٹریڈ اور برطانیہ کا ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (ڈی ایف آئی ڈی) نئے منصوبے کی تشکیل کے لیے پاکستان سے تجاویز طلب کر رہے ہیں اور ان کے مطابق، یورپی یونین کی جی ایس پی پلس سکیم کے تحت پاکستان کو حاصل موجودہ ترجیحی رسائی کو برقرار رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا، ٹی ڈی اے پی اگرچہ ڈی آئی ٹی یا ڈی ایف آئی ڈی کے علاوہ بنیادی برآمداتی شہروں میں سٹیک ہولڈرز (تجارتی اداروں یا ایکسپورٹرز) کے ساتھ معلومات کے حصول کے ہدف کے تحت مشاورتی سیشن کر رہی ہے تاکہ نئی برطانوی سکیم زیادہ یوزر فرینڈلی ہو، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت میں اضافہ ہو اور ان ایشوز کو بھی زیربحث لایا جائے جن کا سامنا پاکستان یورپی یونین جی ایس پی سکیم کے تحت کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان نے ہالینڈ میں منعقد ہونے والے ’’ورلڈ آف پرائیویٹ لیبل فیئر‘‘ میں شرکت کیلئے درخواستیں طلب کر لیں

کمال شہریار نے کہا، یہ نکات مشاورتی سیشنز کے دوران ٹی ڈی اے پی کی جانب سے معلومات کے حصول کے لیے حوالے کا کام کریں گے جو وہ اس موضوع پر تجارتی اداروں اور ایکسپورٹرز کے ساتھ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here