اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے دعویٰ کیا ہےکہ رواں سال جون میں پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے باہر آ جائے گا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے 27 نکاتی ایجنڈے میں سے 14 نکات پر عملدرآمد مکمل کر لیا ہے جبکہ باقی نکات پر تیزی سے کام جاری ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملک آئندہ سیشن تک ایف اے ٹی ایف کی تمام مطلوبہ سفارشات کے ہدف کو پورا کر لے گا۔
شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں لے جانے کی بھارتی کوششیں بری طرح ناکام ہو گئی ہیں، بین الاقوامی سطح پر کامیاب سفارتکاری پر حکومت کی تعریف کی جانی چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو نازک حالات میں معیشت ملی تاہم بہت سے معاشی اعشاریے بہتر ہو رہے ہیں، برآمدات میں اضافہ جبکہ افراطِ زر میں کمی ہو رہی ہے۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ معاشی صورتحال پاکستان کے لیے اس لیے بھی بہتر ہوئی ہے کیونکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے نچلے طبقے کو ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں کمی سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری میں آسانی ہوگی ، مہنگائی میں کمی کے بعد عام آدمی کے مسائل کم ہوں گے ، اب بھی فروری میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 12.4 فیصد پر آ چکی ہے۔