اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت ، صنعت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ فروری 2020 میں ملک کی برآمدات میں گزشتہ سال فروری کے مقابلے میں 13.61 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مشیر تجارت نے برآمدات کے اعدادوشمار سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتاتے ہوئے کہا کہ ملکی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال 3.62 فیصد اضافہ ہوا، فروری 2020 میں برآمدات کا حجم 2.137 ارب ڈالر رہا جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران برآمدات کا حجم 1.88 ارب ڈالر تھا۔ مشیر تجارت نے کہا کہ مستقبل میں برآمدات میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
سیکرٹری کامرس احمد نواز سکھیرا نے کہا ہے کہ فروری 2020ء میں درآمدات میں گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 4.6 فیصد کمی ہوئی ہے، فروری 2020ء میں یہ درامدات 3.954 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال فروری 2019ء میں 4.143 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں تھیں۔
تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق پاکستان کے تجارتی خسارے میں 19.67 فیصد کمی ہوئی ہے کیونکہ فروری 2020 میں خسارے میں ٹریڈ بیلنس 1.817 ارب ڈالر کم ہوا جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران یہ خسارہ 2.2 ارب ڈالر رہا تھا۔
دوسری طرف وفاقی وزیر برائے امورِ تجارت حماد اظہر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کی برآمدات رواں سال فروری میں ڈبل ہندسوں میں بڑھی جبکہ درآمدات میں کمی دیکھی گئی۔
انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ سالانہ برآمدات فروری میں 13.6 فیصد بڑھیں جبکہ درآمدات میں 4 فیصد کمی ہوئی، پاکستان کی برآمدات میں اس وقت اضافہ دکھائی دے رہا ہے جب ہمارے ترقی پذیر ہمسائیہ ممالک میں ترقی کی شرح میں کمی دیکھی گئی ہے۔
دلچسپی کی بات یہ ہے کہ جب برآمدات میں گزشتہ ماہ کمی ہوئی تو کسی بھی حکومتی نمائندے نے اعدادوشمار ٹوئٹر کے ذریعے شئیر نہیں کیے تھے۔
دوسری جانب رقم سبسڈی کی کیش پےمنٹ اور روپے کی قدر میں کمی کے باوجود پاکستانی مرچنڈائز برآمدات میں دسمبر 2019 اور جنوری 2020 میں منفی دکھائی دیں۔
ادارہ برائے شماریات (پی بی اے) پاکستان کے اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ یہ برآمدات دسمبر 2019 سے کم ہونا شروع ہوئیں جو 3.8 فیصد تک کم ہوئیں جبکہ اسی طرح کی صورتحال جنوری 2020 میں بھی ریکارڈ کی گئی تھی۔
مشیر تجارت نے اس معاملے پر سرکاری سطح برآمدات میں کمی پر کسی قسم کا وضاحتی بیان نہیں دیا گیا۔
توقعات کے برعکس جنوری 2020 میں برآمدات میں 3.17 فیصد سے 1.97 ارب ڈالر خسارہ ہوا جو گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 2.03 ارب ڈالر تھیں۔