لاہور: ادارہ برائےشماریات کے مطابق جنوری کی نسبت فروری کے اختتام پر ملک میں مہنگائی کی شرح میں کسی حد تک کمی ہوئی ہے اور یہ 12.4 فیصد پر آ گئی ہے۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بھی گزشتہ ہفتے کی بدترین مندی کے بادل چھٹ گئے ہیں اور رواں ہفتے کے پہلے کاروباری دِن زبردست تیزی دیکھی گئی ہے۔
سوموار کو 100 انڈیکس میں 1312 پوائنٹس اور حصص کی مالیت میں 190 ارب روپے سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا۔
تیزی کے باعث انڈیکس میں 1312 پوائنٹس کی بڑھوتری دیکھی گئی، پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 3.34 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ پورے ہفتے سٹاک مارکیٹ میں 2260 سے پوائنٹس گر گئے تھے جس کے باعث سرمایہ کاروں کے تقریباً 315 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے تھے،بدترین مندی کی سب سے بڑی وجہ کرونا وائرس تھاجو پوری دنیا کی معیشت کو متاثر کر رہا ہے۔
سوموار کو کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا، پہلے دو گھنٹوں کے دوران انڈیکس میں 500 پوائنٹس اضافہ ہوا اور انڈیکس 38425.39 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا تھا۔
دوپہر بارہ بجے انڈیکس 38793.99 پوائنٹس تک دیکھا گیاجبکہ ایک موقع پر انڈیکس 39362.29 پوائنٹس کی بلندترین سطح پر بھی گیا۔
کاروبار کے اختتام پر کا 100 انڈیکس 1312.68 پوائنٹس کی تیزی کے بعد 39296.30 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
دوسری جانب گزشتہ ماہ فروری میں مہنگائی کی شرح میں 1.04 فیصد کمی آئی ہے اور جنوری کے مقابلے میں فروری میں مہنگائی کی شرح 12.4 فیصد رہی ہے۔
ادارہ برائے شماریات کے اعدادو شمار کے مطابق سبزیوں کی قیمتوں میں 13 فیصد، کوکنگ آئل کی قیمت میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔ چینی 8، پھل 4 اور دالیں 2 فیصد تک مہنگی ہوئیں۔ ایک ماہ کے دوران ٹماٹر 60 فیصد، انڈے 26 فیصد سستے ہوئے۔
ایل پی جی اور بجلی 13، سبزیاں 11 اور آٹا 5 فیصد سستا ہوا۔ ایک سال میں گیس چارجز میں 55 فیصد اضافہ ہوا۔ ادارہ شماریات کے مطابق دال ماش 51، مکھن 43، چینی 37، گھی 34، فیصد مہنگا ہوا۔ موٹر فیول 27، دال چنا 24 اور دال مسور 22 فیصد مہنگی ہوئی۔ ایک سال میں ٹماٹر 61، انڈے 10 اور بجلی کے نرخ 4 فیصد سستے ہوئے۔