لگسمبرگ: ٹریفک مسائل دنیا بھر میں دردِ سر سمجھے جاتے ہیں ، ان سے جان چھڑانے کے لیے یورپ کے ایک ملک لگسمبرگ نے منفرد اقدامات شروع کر دیے ہیں، لگزمبرگ نے کم آمدنی کے 2 لاکھ ملازمین کے لیے مفت پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے یوں یہ ملک دنیا میں مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
اس سے قبل بھی دنیا کے کچھ شہروں میں اسی طرح کے یا جزوی اقدامات کیے گئے ہیں تاہم لگسمبرگ وزارتِ ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ پورے ملک میں فری ٹرانسپورٹ دینے سے متعلق پہلی بار اس قسم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مفت ٹرانسپورٹ فراہم کا یہ اہم سماجی اقدام ہے، ایک محتاط اندازے کے مطابق ہر سال 40 فیصد گھرانوں کو 100 یوروز (110 ڈالر) کے لگ بھگ ٹرانسپورٹ کی مد میں خرچ کرنا پڑتے ہیں۔
لگسمبرگ کے مرکزی ٹرین سٹیشن پر 50 سالہ مسافر خاتون ڈومینیک (Dominique) کے مطابق وہ نہیں جانتی تھی کہ یہ ٹرین مفت چلائی جائے گی۔
البتہ اس قسم کے فیصلے سے ٹرانسپورٹ ملازمین اپنی نوکری کی سکیورٹی سے متعلق فکرمند ہو گئے ہیں، سٹیشن پر ایک ٹکٹ فروخت کرنے والے ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہ ابھی تک نہیں جانتے ہیں کہ انکی نوکری کا کیا ہو گا۔تمام پبلک ٹرانسپورٹ ورکرز پریشان ہیں کیونکہ ابھی تک کچھ بھی واضح نہیں ہے۔
لگسمبرگ میں ٹریفک مسائل:
لگسمبرگ میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد ٹریفک کا ہجوم کم کرنا ہے، زیادہ تر لوگ ذاتی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں جو 47 فیصد کاروباری اور 71 فیصد تفریح کے لیے چلائی جاتی ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 2 لاکھ سے زائد افراد فرانس، جرمنی اور بیلجیم سے لکسمبرگ میں کام کیلئے آتے جاتے ہیں جن میں سے زیادہ تر ذاتی گاڑیوں پر سفر کرتے ہیں جس سے رات کے اوقات میں ٹریفک جام ہو جاتا ہے۔
لگسمبرگ کی کُل آبادی 6 لاکھ 10 ہزار نفوس پر مشتمل ہے اور اس میں سرحد پار سے آنے والے کارکن اور ملازمین شامل ہیں۔