لاہور: ای پے پنجاب حکومت کی جانب سے شہریوں کی سہولت کے لیے فراہم کیا گیا ادائیگیوں اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کا آن لائن نظام ہے جس نے اپنی لانچنگ کے بعد پنجاب بھر سے ایک ارب روپے سے زیادہ ٹیکس ریونیو جمع کیا ہے۔
ریونیو سے متعلق یہ اعداد و شمار پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کے آج ہونے والے جائزہ اجلاس میں جاری کیے گئے۔
پی آئی ٹی بی کے چیئرمین اظفر منظور، ڈائریکٹر جنرل آئی ٹی آپریشنز فیصل یوسف اور بورڈ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔
ای پے گزشتہ برس چار اکتوبر کو پنجاب کے محکمہ خزانہ اور پی آئی ٹی بی کے اشراک سے جاری کیا گیا تھا۔
ای پے نے عوام کی حکومت کو ٹیکسز اور دیگر ادائیگیوں کے لیے معاصر بنکوں کے ذریعے ایک آسان اور موثر طریقہ کار فراہم کیا ہے جس کے لیے انہیں پہلے سے موجود پیچیدہ طریقہ کار سے بھی نہیں گزرنا پڑتا۔
شہریوں اور کاروباری اداروں کے لیے ادائیگیوں کے امکانات کی دستیابی بڑھانے کے لیے اجلاس میں یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ ادائیگیوں کے نئے طریقہ کار جیسا کہ ڈیبٹ کارڈ، کریڈٹ کارڈ، موبائل والٹس، ٹیلکو ایجنٹ نیٹ ورکس اور اکائونٹ سے براہ راست ڈیبٹ کی سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔
مزیدبرآں، یہ منصوبہ بھی بنایا جا چکا ہے کہ مستقبل میں گورنمنٹ ٹو پبلک اور گورنمنٹ ٹو بزنس ادائیگیوں کے طریقہ کار متعارف کروائے جانے کا منصوبہ شروع کیا جائے تاکہ پروگرام کو توسیع دی جا سکے اور ٹیکس اور غیر ٹیکس رسیدیں بھی شامل کی جائیں جن میں کالجوں، سکولوں کی فیس کے آن لائن واجبات، ڈرائیونگ لائسنس فیس، ای چالان، کریکٹر سرٹفیکیٹ، ڈومیسائل، فٹنس سرٹفیکیٹ (کمرشل وہیکلز) اور زرعی انکم ٹیکس شامل ہیں۔
یہ اقدام مقامی فنانشل ٹیکنالوجی کی صنعت کے تناظر میں فیصلہ کن ثابت ہوا ہے جیسا کہ اس نظام کے باعث صوبے سے ٹیکس ریونیو کے جمع کرنے کی شرح میں تو اضافہ ہوا ہی ہے بلکہ معاشی یکجائی بھی بڑھی ہے۔
پہلے مرحلے میں پانچ مختلف محکموں کے ٹیکس اور لیویز کو نظام کا حصہ بنایا گیا ہے۔
ایکسٹائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب، بورڈ آف یونیو، پنجاب ریونیو اتھارٹی، محکمہ صنعت اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو نظام کا حصہ بنایا گیا ہے جب کہ ای پے کے ذریعے شہری ٹوکن ٹیکس، موٹر وہیکل رجسٹریشن ٹیکس، ٹرانسفر آف موٹر وہیکل ٹیکس، پراپرٹی ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس، کپاس کے واجبات، ای سٹیمپنگ، میوٹیشن فیس، فرد کی فیس، سروسز پر سیلز ٹیکس، پنجاب انفراسٹرکچرل ڈویلپمنٹ سیس، بزنس رجسٹریشن فیس اور روٹ پرمٹ کی فیس ادا کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔