ایپمٹا نے لیسکو کی طرف سے بقایا جات چارج کرنے کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی

470

لاہور: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے پلیٹ فارم سے 50 سے زائد ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز نے لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے خلاف درخواست دائر کر دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 20 کے قریب ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز نے ہائی کورٹ میں لیسکو کے خلاف حکمِ امتناعی کی درخواست دی ہے، لیسکو نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو یکم جنوری 2019 سے بقایا جات ادا کرنے کے بل بھیجے تھے۔

اپٹما کے وکیل سلمان اکرم راجا نے سنگل بینچ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عائشہ اے ملک کو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ٹیکسٹائل سیکٹر کو ( 7.5 سینٹس کلو واٹ) اضافی ٹیرف چارج نہیں کر سکتیں کیونکہ یہ ملک کے قانون کے خلاف ہے۔

جمعے کو کیس کے حوالے سے ہونے والی کارروائی کے بعد جسٹس عائشہ اے ملک نے فیصلے کو سوموار تک محفوظ کر لیا ہے۔

تاہم ہفتے کو 30 دوسرے ایکسپورٹرز عدالت میں لیسکو کے خلاف پیش ہوئے جس کے بعد اب لاہور ہائی کورٹ اپٹما کی درخواستوں پر سوموار کو سماعت کرے گی۔

یہ بھی نوٹ کیا گیا ہے کہ پاور ڈویژن نے وفاقی کابینہ کے فیصلے کے برعکس ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی کے ٹیرف (13 سینٹس کلو واٹ) میں غیر ضروری سرچارجز کے ذریعے فنانشل کاسٹ سرچارج، نیلم جہلم سرچارج، ٹیکسس، فکسڈ چارجز اور فیول ایڈجسٹمنٹ وغیرہ کو یکم جنوری سے لاگو کیا تھا۔

اپٹما کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے ٹیکس کنسلٹنٹ اور وکیل ڈاکٹر اکرام الحق نے اس رپورٹر کو بتایا کہ کسی بھی قسم کا ٹیکس یا بل لاگو کرنے کی واحد ذمہ داری پارلیمنٹ کی ہوتی ہے اور اس صورت میں بھی کسی شہری کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ماضی میں مکمل ہونے والی ٹرانزیکشن کا مطالبہ نہیں کر سکتا، اس طرح کا کوئی بھی فعل شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک ٹیکسٹائل ملر اور درخواست گزار نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پہلے سے مکمل ہو جانے والی ٹرانزیکشنز پر غیر ضروری بقایا جات کے ساتھ بل کی ادائیگی  کے مطالبے سے انڈسٹری بند ہونے کے علاوہ بے روزگاری اور بڑے پیمانے پر کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔

بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کے لیے سافٹ وئیر بنا لیے گئے

اسی دوران ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی)، جس نے حال ہی میں ٹیکسٹائل سیکٹر سے بقایا جات کی وصولی کے لیے سافٹ وئیر تخلیق کیا ہے، سافٹ وئیر کو بجلی فراہم کرنے والی متعلقہ کمپنیوں کو بقایا جات وصول کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے فراہم کر دیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here