اسلام آباد (مانیٹرنگ رپورٹ): پاکستان کے جرمنی میں نامزد سفیر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ جرمن کمپنیاں پاکستانی منڈیوں میں سرمایہ کاری کی خواہش مند ہیں، پاکستانی کاروباری برداری کو چاہیے کہ وہ جرمن کمپنیوں کیساتھ سرمایہ کاری کے علاوہ جوائنٹ وینچرز کے مواقع تلاش کریں۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے جمعہ کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اسلام آباد چیمبر کے عہدیداروں اور تاجر برادری سے ملاقات کی۔
انہوں نے مشورہ دیتے کہا کہ جرمنی کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دے کر پاکستانی معیشت بہتر ہو سکتی ہے کیونکہ جرمنی یورپی یونین کی سب سے بڑی اکانومی ہے جس کے پاس اعلیٰ معیار کی ٹیکنالوجی و مشینری دستیاب ہے۔
بزنس کمیونٹی کو جرمن کمپنیوں کے ساتھ روابط بڑھانے کا اشارہ دیتے ہوئےانہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کو چاہیے کہ وہ مشترکہ طور پر کاروبار، سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچرز کے مواقع تلاش کریں۔
اسلام آباد چیمبر کے صدر احمد وحید نے کہا کہ جرمنی اور یورپ کی مارکیٹ میں بہتر رسائی حاصل کرنے کیلئے حکومتی تعاون کی ضرورت ہے لہذا جرمنی میں پاکستان کے سفارتخانے نے اس سلسلے میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واضح رہے کہ جنوری میں جرمنی کے خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ آئندہ سالوں میں پاکستان کا ایشیا کی ٹیک سٹارٹ اَپ کی بڑی مارکیٹ بننے کا امکان ہے۔
ڈی ڈبلیو نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان کے نوجوان آبادی اور مقامی سرمائے میں اضافے کے باعث ٹیکنالوجی انٹرپرینیورز کے لیے ملک کی مارکیٹ تک رسائی کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کے مطابق میکنزی اینڈ کمپنی نے پاکستانی ایکو سسٹم پر اپنی رپورٹ میں پاکستان کو ابھرتی ہوئی ایشیائی معیشتوں میں شامل کیا ہے۔
اسی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ڈی ڈبلیو نے کہا ہے 2010ء سے اب تک پاکستان میں 720 سٹارٹ اپس بنائے گئے جن میں 67 فیصد ابھی تک فعال ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ سے متعلق اپنے ایک آرٹیکل میں کہا کہ حکومت معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ایسی فضا قائم کر رہی ہے جہاں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا ہو۔