لاہور: جب آپ کمپیوٹر استعمال کرتے ہوئے کوئی تحریر لکھ رہے ہوتے ہیں یا کسی تصویر کو ایڈیٹ کر رہے ہوتے ہیں تو تین آپشنز کا استعمال سب سے زیادہ کرنا پڑتا ہے جو کم و بیش ہر سافٹ وئیر میں موجود ہوتے ہیں اور وہ ہیں کاپی (copy)، کٹ (Cut) اور پیسٹ (Paste)۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ کس کی ایجاد ہیں؟
ان ٹولز کی ایجاد کا سہرا لیری ٹیسلر (Larry Tesler) کے سر ہے جو آج (20 فروری) کو 74 سال کی عمر میں امریکا میں انتقال کر گئے ہیں۔
1945ء میں نیویارک کے علاقہ برونکس (Bronx) میں پیدا ہوئے، انہوں نے کیلی فورنیا میں سٹینفرڈ یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس میں تعلیم حاصل کی۔
گریجویشن کے بعد وہ انٹرفیس ڈیزائن یعنی کمپیوٹر کو صارفین کے استعمال کے لیے آسان تر بنانے کے ماہر بن گئے۔
انہوں نے 60 کی دہائی میں سلیکون ویلی میں کام کرنا شروع کردیا جب دنیا کی زیادہ تر آبادی کمپیوٹرز اور ٹیکنالوجی سے کچھ زیادہ آشنا بھی نہیں تھی اور ٹیکنالوجی تک بہت کم لوگوں کی رسائی تھی۔
لیری ٹیسلر نے 1973 میں زیروکس ریسرچ سینٹر میں ملازمت اختیار کر لی جہاں انہوں نے ایک دوسرے کمپیوٹر سائنس کے ماہر ٹم موٹ (Tim Mott) کیساتھ ملکر دیگر کئی ٹولز کے علاوہ کاپی (copy)، کٹ (cut) اور پیسٹ (paste) ایجاد کیا۔
ان کی ’کٹ، کاپی، پیسٹ‘ اور فائنڈ اینڈ ریپلیس جیسی اہم ایجادات کی وجہ سے پرسنل کمپیوٹر سیکھانا اور استعمال کرنا انتہائی آسان ہو گیا۔
لیری ٹیسلر نے اپنے کیریئر کا زیادہ حصہ زیروکس کمپنی میں گزارا، کمپنی نے انہیں خراجِ تحسین پیش کرتےے ہوئے ٹویٹر پر لکھا ، ’’ کٹ، کاپی، پیسٹ‘، ’فائنڈ اینڈ ریپلیس‘ اور اس جیسی اور جدت لانے والے سابق زیروکس محقق لیری ٹیسلر تھے، آپ کا روز کا دفتری کام ان کے انقلابی خیالات کی وجہ سے آسان ہے۔‘‘
لیری ٹیسلر کی شاید سب سے مشہور جدت ’کٹ کاپی پیسٹ‘ کمانڈز تھیں جس کی بنیاد ایڈیٹنگ کے انتہائی پرانے طریقے جس میں لوگ کاغذ کے حصے کاٹ کر ایک جگہ سے دوسری جگہ چپکا دیتے تھے۔‘
اپنے طویل کریئر میں انھوں نے متعدد بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں کام کیا، زیروکس کے بعد انھیں سٹیو جابز ایپل میں لے گیے جہاں انھوں نے 17 سال گزارے اور چیف سائنسدان بن گئے۔ ایپل کے بعد انھوں نے کچھ وقت ایمازون اور یاہو میں بھی گزارا۔
سیلی کون ویلی کمپیوٹر کے تاریخی میوزیم کے مطابق ٹیسلر نے کمپیوٹر سائنس ٹریننگ کو کاؤنٹر کلچر وژن سے ہم آہنگ بنایا تاکہ کمپیوٹر ہر کوئی استعمال کر سکے۔