کراچی: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا لیکن فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے حتمی فیصلے کے پیش نظر سرمایہ کار تذبذب کا شکار دکھائی دیے جس کے نتیجے میں انڈیکس ریڈ زون میں بند ہوا۔
سٹاک ایکسچینج کے گزشتہ سیشن (بدھ) میں سرمایہ کاروں کو تیل و گیس مارکیٹنگ، بینکنگ اور سیمنٹ سیکٹر میں 4.99 ملین ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔
جمعرات کو کاروبار شروع ہوا تو کے ایس 100 انڈیکس 122.53 پوائنٹس کے اضافےسے 40697.05 کی بلند سطح تک گیا لیکن کچھ دیر بعد 128.74 پوائنٹس کمی کے نتیجے میں 40445.78 پوائنٹس تک آ گیا۔
تاہم 100 انڈیکس میں کاروبار کے اختتام تک معمولی بحالی ہوئی پھر بھی یہ 92.87 پوائنٹس گرنے سے 40481.65 پوائنٹس پر بند ہوا۔
دیگر انڈیکسز میں کے ایم آئی 30 انڈیکس 64095.02 پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 28018.02 پوائنٹس پر بند ہوا۔
سٹاک مارکیٹ میں 119 کمپنیوں کے حصص کی خریدوفروخت میں اضافہ جبکہ 166 میں کمی دیکھی گئی۔ 100 انڈیکس میں آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، تیل و گیس مارکیٹنگ اور سیمنٹ کے شعبوں میں منفی ٹریڈنگ ہوئی، اس طرح کمپنیوں میں سے حبیب بینک، تیل و گیس ڈویلپمنٹ کمپنی اور ایم سی بی بینک کی ریڈ زون میں ٹرینڈنگ سے کاروبار پر منفی اثر پڑا۔
مثبت زون میں کاروبار کرنے والی کمپنیوں میں ہیسکول پیٹرولیم، بینک آف پنجاب اور ڈی جی خان سیمنٹ کمپنی شامل ہیں۔
مارکیٹ فرنٹ پر بیسٹ وے سیمنٹ لمیٹڈ نےمالی سال 2019-20 کی دوسری سہ ماہی کی مالی کارکردگی کا اعلان کر دیا ہے۔ کمپنی کے مجموعی منافع میں 33.5 فیصد سے 5.90 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔