اسلام آباد: پاکستان کے دیہی علاقوں میں ترقی کیلئے آسٹریلیا 1.2 ملین آسٹریلین ڈالر کی امداد فراہم کریگا۔
اقتصادی امور ڈویژن اور آسٹریلین سینٹر فار انٹرنیشنل ایگریکلچر ریسرچ (اے سی آئی اے آر) کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں جس کے تحت پاکستان کے دیہات میں زرعی ترقی اور تحقیق کے لیے 1.2 ملین آسٹریلین ڈالر 2022 تک خرچ کیے جائیں گے۔
معاہدہ سے پاکستان،بنگلہ دیش، چین اور انڈونیشیاکے مابین دیہی علاقوں میں پالیسی سازی کے ذریعے مثبت نتائج اور مشاہدات کا تبادلہ ہوگا اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا سکے گا۔
اس سلسلے میں قائم مقام سیکریٹری اقتصادی امور احمد حنیف اورکزئی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر اے سی آئی اے آر پروفیسر اینڈریو کیمپ بیل (Andrew Campbell) نے معاہدے پر دستخط کیے۔
منصوبے کا مقصد پاکستان، بنگلہ دیش، چین اور انڈونیشیا میں دیہی علاقوں پر پڑنے والے ان اثرات کو سمجھنے کی کوشش کرنا ہے جن کی وجہ سے ان ممالک میں دیہات تیزی سے شہری علاقوں میں تبدیل ہو رہے ہیں، زرعی زمینیں کم ہو رہی ہیں اور قدرتی وسائل اور پیداوار میں کمی ہو چکی ہے۔
آبادی کے اعتبار سے چین میں دیہی آبادی کا تناسب 43 فیصد، انڈونیشیا میں 46 فیصد، پاکستان میں 61 فیصد اور بنگلہ دیش میں یہ تناسب 65 فیصد ہے جبکہ ترقی پذیر ملکوں کے لیے دیہی آبادی کا تناسب 58 فیصد ہونا چاہیے۔
آسٹریلوی ادارے کی امداد سے پاکستان میں نمکیات زدہ زمینوں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے علاوہ زرعی پیداوار خاص طور پر دالوں کی پیداوار بڑھانے کیلئے تحقیق کی جائے گی، ایسے ہی تحقیقی منصوبے چین، انڈونیشیا اور میانمار میں جاری ہیں۔