قبل ازیں، پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت کو گندم اور چینی کے بحران کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس حوالے سے اب ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کی سربراہی میں ایک کمیٹی اس سارے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔
ذرائع نے حکومتِ پنجاب کی درخواست موصول ہونے کے بعد کہا ہے کہ وزیراعظم نے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی و ریسرچ کو ایک ہفتے میں اس معاملے کا جائزہ لینے اور ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ حالات کو قابو میں رکھا جا سکے۔
وزیراعظم کے دفتر نے وزارت سے ایڈیشنل سیکرٹری کی ایک اور پوسٹ تخلیق کرنے کا بھی کہا ہے تاکہ ان چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔
یہ ذکر کرنا نہایت اہم ہے کہ گزشتہ 10 برسوں سے وزارت خوراک نظرانداز ہوتی رہی ہے اور اس میں اس وقت شدت پیدا ہوئی جب زرعی معاملات صوبوں کے حوالے کیے گئے۔ اس وقت وزارت میں محض ایک ایڈیشنل سیکرٹری کام کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، مزید بھرتیوں کے علاوہ وزیراعظم کے دفتر نے وزارت کو خصوصی سیل قائم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے تاکہ مستقبل میں خوراک کی ناگزیر اشیا کی طلب و رسد کا بروقت اندازہ لگانا ممکن ہو سکے۔
دریں اثنا، ذرائع نے کہا ہے کہ وزیراعظم آفس نے وزارت داخلہ کے علاوہ صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ خوراک میں ملاوٹ کے معاملات سے پیش آنے کے لیے قومی ایکشن پلان تشکیل دیں۔