6 امریکی کمپنیوں کے ٹریڈ سیکرٹس چرانے کا الزام، ہواؤے کو مزید پابندیوں کا سامنا

539

واشنگٹن: امریکہ نے چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواؤے  پر امریکی کمپنیوں کے تجارتی راز چرانے اور انٹلکچوئل پراپرٹی رائٹس کی خلاف ورزی پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ ہواؤے نے دنیا کی بڑی ٹیلی کام کمپنی بننے کے لیے 6 امریکی کمپنیوں کے ٹریڈ سیکرٹس اور انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کی خلاف ورزی کی ہے اس لیے چینی کمپنی پر فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔

محکمہ انصاف نے ان امریکی کمپنیوں کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ ہواؤے لمبے عرصے سے دھوکہ اور جعل سازی کرکے کاپی رائٹس قوانین کی خلاف ورزی کر رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پینٹاگون کے تحفظات کے باوجود ہواوے پر پابندیوں کے حوالے سے ٹرمپ حکومت تذبذب کا شکار

امریکہ کے محکمہ انصاف کے مطابق ہواؤے پر امریکی کمپنیوں کے سابق ملازمین بھرتی کرنے اور انہیں کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کرنےکی ہدایت دینے کا الزام بھی ہے۔

56 صفحات کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہواؤے نے دنیا بھر میں اپنی ذیلی کمپنیوں کو ایران اور شمالی کوریا کے ساتھ خفیہ طور پر استعمال کیا جس کے بعد ان کمپنیوں پر بھی پابندیوں عائد کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:چین کی سمارٹ فونز فروخت کرونا وائرس کے باعث آدھی رہ جانے کا امکان

امریکی سینٹ کی  انٹیلی جینس کمیٹی کے ارکان سینٹر رچرڈ بڑ(Richard Burr) اور مارک وارنر (Mark Warner) نے ہواؤے پر فردِ جرم عائد کیے جانے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیاہے۔

اس سے قبل ہواؤے کی چیف فنانشل آفیسر ہواؤے مینگ وانژو (Meng Wanzhou) کو امریکی پابندیوں کے متعلق تفتیش کے لیے کینیڈا میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ہواوے کو چینی حکومت اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے تعلقات کے الزام میں واشنگٹن کی جانب سے بلیک لسٹ کیا گیا تھاتاہم ہواوے چینی انٹیلی جنس سے روابط کی تردید کرتی آئی ہے۔

پابندیوں کے بعد ہواؤے کسی بھی طرح کی امریکی ساختہ ٹیلی کام مصنوعات حاصل نہیں کر سکے گی، پابندی کا مقصد چینی کمپنیوں میں امریکی ٹیکنالوجی کی ترسیل کو محفوظ بنانا شامل ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here