اسلام آباد: پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 157 ملین ڈالر کے اضافے کے بعد سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 18.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔
جمعرات کو جانب سے جاری کیے جانے والے اعدادوشمار کے مطابق سٹیٹ بینک کے پاس غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 12430.8 ملین ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 6304 ملین ڈالر موجود ہیں، تاہم زرمبادلہ میں اضافے کی کوئی خاص وجہ نہیں بتائی گئی۔
گزشتہ سات ماہ کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، جولائی 2019 میں پاکستان کے پاس 15 ارب ڈالر کے ذخائر موجود تھے جو نومبر 2019میں 16 ارب ڈالر ہو گئے اور جنوری 2020 میں 18 ارب ڈالر سے بڑھ چکے ہیں۔ اس اضافے کی بڑی وجہ کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی ہے۔
دوسری جانب سٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے جنوری 2020 میں بیرونِ ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں 9.9 فیصد کمی ہوئی ہے۔
سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2020ء میں اووسیز پاکستانیوں نے 1.9 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں جو دسمبر 2019ء میں 2.9 ارب ڈالر تھیں۔
البتہ یہ ترسیلات زر گزشتہ سال جنوری کے مقابلے میں 9.3 فیصد سے 163.2 ملین ڈالر زیادہ ہیں، جنوری 2019 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 1.744 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں تھیں۔
سب سے زیادہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 433.4 ملین ڈالر، یو اے ای سے 395 ملین ڈالر، امریکہ سے 335 ملین ڈالر اور برطانیہ سے 299.1 ملین ڈالر بھیجے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2020 کے پہلے سات ماہ کے دوران بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر 13.3 ارب ڈالر رہیں تھیں۔