اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے کیے گئے تاریخی اقدامات کے باعث معیشت مستحکم ہوئی ہے۔
انہوں نے ملکی معاشی صورت حال پر قومی اسمبلی میں بات کرتے ہوئے کہا، عالمی برادری کا پاکستان پر اعتماد بحال ہوا ہے۔ عالمی ادارے جیسا کہ آئی ایم ایف، بلومبرگ، عالمی بنک، ایشین ڈویلپمنٹ بنک اور موڈی وغیرہ حکومت کی معاشی کارکردگی کی تعریف کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک ایکسچینج مستحکم ہوا ہے اور برآمدات بڑھ رہی ہیں جن میں گزشتہ دور حکومت کے پانچ برس کے دوران صفر فی صد بھی اضافہ نہیں ہوا تھا۔
انہوں نے کہا، موجودہ مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران ٹیکسوں میں 16.5 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا، کرنٹ اکائونٹ خسارہ 20 ارب ڈالر سے کم ہو کر دو ارب ڈالر رہ گیا ہے جب کہ مالیاتی خسارے میں بھی کمی آئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا، حکومت محض ٹیکس بڑھانے پر ہی نہیں بلکہ نان ٹیکس ریونیوز بڑھانے پر بھی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے موجودہ مالی سال کے دوران نان ٹیکس ریونیو کے ذریعے 15 سو ارب روپے حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا، فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ دگنا ہو چکی ہے جب کہ رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران تین ارب روپے کی پورٹ فولیو سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، سیاحت کا حجم دگنا ہوا ہے۔ مشیر خزانہ نے اعتماد کا اظہار کیا کہ اگلے ایک سے دو ماہ کے دوران افراطِ زر میں کمی آ جائے گی۔
مشیر خزانہ نے اس تاثر کو بھی رَد کیا کہ گاڑیوں کی فروخت میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا، مختلف کمپنیوں نے اپنی وہیکلز کی فروخت میں اضافہ رجسٹرڈ کروایا ہے۔ انہوں نے کہا، موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔