کورونا وائرس: چین کی معیشت شدید متاثر، مہنگائی 8 سال کی بلند ترین سطح پر، اشیائے خورونوش 20 فیصد مہنگی

سٹاک مارکیٹوں پر دبائو برقرار، بیجنگ، شنگھائی سمیت دیگر شہروں میں کاروبار جزوی بحال، علی بابا گروپ کا ہوبائی اور ووہان میں کمپنیوں کو 2.86 ارب ڈالر قرضے دینے کا اعلان

690

بیجنگ: جان لیوا کورونا وائرس نے چین کی معیشت کو شدید متاثر کیا ہے اور مہنگائی 8 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہےاور اکثر اشیائے خورونوش 20 فیصد مہنگی ہوچکی ہیں۔

چین کو پہلے ہی مقامی معاشی سست روی کا سامنا تھا ، اب کورونا وائرس کی وجہ سے کاروبار، سفر اور مصنوعات کی ترسیل جزوی بند ہے  جس کی وجہ سے اکثر اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔

جنوری کے مہینے میں چین میں مہنگائی کی شرح 5.4 فیصد ہوگئی جو دسمبر میں 4.5 فیصد تھی، گزشتہ ماہ خنزیر کے گوشت اور سبزیوں کی قیمتوں میں 20.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے۔

بلوم برگ کے سروے کے مطابق چین میں مہنگائی کی شرح 4.9 فیصد رہنے کی توقع تھی تاہم جنوری کے مہینے میں یہ شرح 5.4 فیصد رہی جو کہ اکتوبر 2011 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے جب یہ 5.5 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس ماہ فیکٹریوں کو ملنے والے خام مال کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا جس سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔

خیال رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے اب تک 900 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور 30 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہوکر ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

وائرس کے عالمی اثرات:

کورونا وائرس چین کے علاوہ کئی ایشیائی اور مغربی ممالک میں بھی پھیل چکا ہے، چین کے بڑے تجارتی شہروں بیجنگ ، شنگھائی اور گوآن زو میں کاروباری سرگرمیاں جزوی طور پر بحال ہوچکی ہیں تاہم چین، امریکا، برطانیہ سمیت اکثر ممالک کی سٹاک مارکیٹس تاحال دبائو میں ہیں۔

ٹویوٹاسمیت دیگر ٹیکنالوجی اور آٹو مینوفیکچرر کمپنیوں کی سپلائی چین بری متاثر ہوئی ہے ،امریکی آٹو میکر جنرل موٹرز نے کہا ہے کہ وہ شنگھائی میں اپنے پروڈکشن پلانٹ پر 15 فروری سے پروڈکشن کا دوبارہ آغاز کردیں گے۔

سربراہ علی بابا گروپ جیک ما

دوسری جانب علی بابا گروپ کے سربراہ جیک ما نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ہوبائی اور ووہان میں کمپنیوں  کو کم شرح سود  پر 20 ارب یوآن (2.86 ارب ڈالر)قرضے فراہم کریں گے ۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here