استعفیٰ نہیں دیا ،خرابی صحت کی وجہ سے کام نہیں کر پا رہا: شبرزیدی

میں بیمارہوں اور ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا ہے، وزیر اعظم سے گزارش کی ہے کوئی اور بندہ دیکھ لیں: چیئرمین ایف بی آر

546

لاہور: چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )شبرزیدی نے کہا ہے کہ عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا تاہم خرابی صحت کی بنا پر کام نہیں کر پا رہا۔

ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق شبر زیدی نے کہا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے گزارش کی ہے کہ وہ چئیرمین ایف بی آر کے لیے کسی اور شخص کو دیکھ لیں کیونکہ وہ بیماری کی وجہ سے کام جاری نہیں رکھ سکتے۔

یہ بھی پڑھیں:شبر زیدی جلد صحت یاب نہ ہوئے تو ایف بی آر کے چیئرمین کی تبدیلی ممکن ہے، عبدالحفیط شیخ

شبر زیدی نے کہا ، ’’میں بیمارہوں اور ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا ہے‘‘۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ وہ ابھی تک مستعفی نہیں ہوئے۔

اس سے قبل ایک دوسرے نجی ٹی وی چینل نے خبر دی تھی کہ شبر زیدی نے استعفیٰ دے دیا ہے جس کی خود چیئرمین ایف بی آر نے تردید کردی ہے۔

وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ شبر زیدی کی طبیعت زیادہ خراب ہے اور وہ  لمبی چھٹیوں پر ہیں، ان کی صحت بہتر نہ ہوئی تو متبادل دیکھیں گے، نیا چیئرمین اگر تلاش کیا تو شبر زیدی کی مشاورت سے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ شبر زیدی میرے فیورٹ ہیں تاہم ان کی واپسی کا فیصلہ ڈاکٹر ہی کریں گے۔

یاد رہے کہ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی رواں ماہ دوسری مرتبہ رخصت پر گئے ہیں جس کی وجہ انہوں نے خرابی  صحت بتائی ہے جب کہ شبر زیدی کے عہدہ چھوڑنے کی خبریں بھی زیر گردش ہیں اور یہ اطلاعات ہیں کہ وزیراعظم شبر زیدی کی جگہ اب کسی اور کو ایف بی آر کا چیئرمین لگائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مشیر خزانہ ، گورنر سٹیٹ بینک کو تبدیل نہیں کیا جا رہا: وزیر اعظم

شبرزیدی کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے ان کی جگہ نوشین جاوید قائم مقام چیئرمین ایف بی آر کی ذمہ داریاں سرانجام دے رہی ہیں۔

واضح رہے کہ کچھ دن قبل میڈیا سے گفتگو میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بھی کہا تھا کہ اگر شبرزیدی جلد صحت یاب نہ ہوئے تو ان کی جگہ نیا چیئرمین ایف بی آر لانا پڑےگا۔

شبر زیدی کے رخصت پر جانے کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اور مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو بھی عہدے سے ہٹائے جانے کی خبریں زیر گردش تھیں جن کی وزیراعظم عمران خان نے خود 10 فروری کو ایک اجلاس کے دوران تردید کردی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here