اسلام آباد: قومی اسمبلی کو آج ہونے والے اجلاس میں آگاہ کیا گیا ہے کہ پاکستان رواں برس دسمبر تک ملک کا سب سے بڑا بنکنگ نیٹ ورک بن جائے گا۔
ریڈیو پاکستان کی ایک خبر کے مطابق، پارلیمان کے ایوانِ زیریں میں ایک سوال کے جواب میں وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ پاکستان پوسٹ کا نیٹ ورک بائیومیٹرک تصدیق کے لیے نادرا کی 15 ہزار کیوسکس کے ساتھ منسلک کیا جا چکا ہے، انہوں نے مزید کہا، یہ منصوبہ ترسیلِ زر کی تقسیم، احساس پروگرام کے تحت ادائیگیوں اور دیگر اہم خدمات کی فراہمی میں مددگار ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا، فروری کے آخری ہفتے کے دوران پاکستان پوسٹ کے تحت ہوم ڈلیوری سروس شروع کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی اگلے دو برسوں میں عوام کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے 125,000 فرنچائزز کھولی جائیں گی۔
مراد سعید نے کہا کہ پاکستان پوسٹ کا مجموعی خسارہ (25 ارب روپے) موجودہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات کے باعث کم کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا، پاکستان پوسٹ کی جانب سے متعارف کروائے گئے اقدامات میں شپ منٹس کی براہ راست ٹریکنگ، 72 گھنٹوں میں دنیا کے کسی بھی حصے میں پارسل ارسال کرنے کے لیے ای ایم ایس سروے، ای کامرس کے شعبہ میں داخل ہونا، 200 ارب روپے کی معاشی ٹیک مارکیٹ سے منسلک ہونا، ترسیلِ زر کی وصولی کے لیے کسی بھی قسم کے چارجز کے بغیر ملک بھر میں قائم 12 ہزار پوسٹ آفسز کے نیٹ ورک کا استعمال، پاکستان کے بڑے شہروں میں ایک ہی روز میں ڈلیوری اور یوایم ایس نظام میں بہتری وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا، نجی سیکٹر کی اب تک کوئی کوریئر کمپنی پاکستان پوسٹ کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہوئی لیکن اس حوالے سے ایک بل سینٹ سے پاس ہو چکا ہے اور ان اداروں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے یہ بل قومی اسمبلی میں بھی پیش کیا جا چکا ہے۔