غریبوں کی تکالیف پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے، ریلیف دینے کیلئے ہر حد تک جائیں گے: وزیر اعظم  عمران خان

کم آمدنی والے طبقے کیلئے 15 ارب روپےکی سبسڈی دینے کا فیصلہ ،بڑے فیصلوں کا اعلان کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا

650
وزیر اعظم عمران خان غریب اور تنخواہ دار طبقے کو مہنگائی سے ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غریب عوام کی تکالیف پر حکومت خاموش تماشائی نہیں بن سکتی، غریب اور تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے حکومت ہر حد تک جائیں گے۔

سوموار کو وزیراعظم کے میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار عمران خان نے غریب اور تنخواہ دار طبقے کو مہنگائی سے ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

 اجلاس میں معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر، چیئرمین یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن ذوالفقار علی خان، وزارتِ خزانہ، صنعت و پیداوار اور سماجی تحفظ ڈویژن کے وفاقی سیکرٹریز، ایم ڈی یوٹیلٹی سٹور اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:  200 ارب روپے کا احساس کفالت پروگرام شروع، وزیر اعظم نے خواتین میں کفالت کارڈ تقسیم کیے

اجلاس میں غریب اور تنخواہ دار طبقے کو مہنگائی سے ریلیف فراہم کرنے اور اشیائے ضروریہ سستے نرخوں پر فراہمی کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا گیا۔

عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے وزیرِ اعظم کی جانب سے لیے گئے بڑے فیصلوں کا اعلان کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے دور کے بعد پی ٹی آئی حکومت میں مہنگائی میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا: عالمی جریدہ

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کہ ہماری اولین ترجیح عوام بالخصوص غریب اور تنخواہ دار طبقہ ہے جس کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت ہر حد تک جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ غریب عوام کی تکالیف پر حکومت خاموش تماشائی نہیں بن سکتی۔

کم آمدنی والوں کے لیے 15 ارب روپےکی سبسڈی کا فیصلہ:

دوسری جانب نجی ٹی وی چینل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وفاقی حکومت نے کم آمدنی والے طبقے کو 15 ارب روپےکی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کےلیے یوٹیلٹی اسٹورز کو 15 ارب کا پیکیج دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق بی آئی ایس پی کے ذریعے مستحقین کو راشن کارڈز دیے جائیں گے اور یوٹیلٹی اسٹورز کو اشیائے خوردونوش کی فراہمی بڑھائی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ اس سلسلے میں ای سی سی کے لیے سمریز جلد بنانے کی ہدایت کی گئ ہے جس کی کابینہ سے حتمی منظوری لی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here