کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 35 ارب روپے جلد جاری کیے جائیں گے: اسد عمر

کراچی پی ٹی آئی کا بھی شہر ہے، یہ تاثر بالکل غلط ہے حکومت ایم کیو ایم کے پریشر سے منصوبے شروع کر رہی ہے: وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی و اصلاحات

623

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے کم از کم 35 ارب روپے جلد جاری کرے گی۔ 

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ کراچی پی ٹی آئی کا شہر ہے اوریہ تاثر بلکل غلط ہے کہ حکومت کراچی میں ایم کیو ایم کے پریشر سے منصوبے شروع کر رہی ہے۔

اس سے قبل 6 فروری کو حکومت اور اسکی ناراض اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں دونوں جماعتیں کراچی میں شہریوں کے مسائل اور مشکلات کے حل کے لیے متفق نظر آئیں۔

یہ بھی پڑھیں:پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 4 کھرب 29 ارب 16کروڑ 96 لاکھ روپے سے زیادہ کے فنڈز جاری

اسد عمر نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایم کیو ایم حکومت کی اتحادی  ہے لیکن ہم کراچی کے شہریوں کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے سب سے زیادہ فکر مند ہیں ، یہاں  پی ٹی آئی کے بھی  ہزاروں ووٹرز ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی میں 8 میگا پراجیکٹس شروع کیے گئے ہیں جن میں سے اکثر  تکمیل کے قریب ہیں۔ ان میگا پراجیکٹس میں گریٹر کراچی واٹر سپلائی سکیم، گرین لائن بس ٹرانزٹ سسٹم، نشتر اور منگوپیر روڈ کی تعمیرِ نو، گرین لائن بی آر ٹی ایس آپریشنز پراجیکٹ اور کراچی سرکلر ریلوے پراجیکٹ شامل ہیں۔

اسکے علاوہ  منگو پیر روڈ کی جام چکرو سے بنارس تک کی تعمیرِ نو، سخی حسن فلائی اوور کی تعمیر نو کے ساتھ  شیر شاہ سوری روڈ پر گول چکر کی تعمیرو نو کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

وزارتِ منصوبہ بندی کی جانب سے شروع کیے جانے والے خصوصی منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ وہ آئندہ تین سالہ 2021-2023 ترقی کی حکمتِ عملی کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسد عمر کی ایک بار پھر اپنی ہی حکومت پر تنقید

 انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 2019-2020 کے مقرر کردہ ترقیاتی فنڈز کے تحت منصوبے مکمل کرنےکے حوالے سے پُر عزم ہے، آئندہ تین سال کیلئے نیشنل گروتھ سٹریٹجی مرتب کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کا ایم ایل ون کا منصوبہ زیادہ کی لاگت (کم و بیش 9 ارب ڈالر) کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوتا آیا ہے  تاہم  وزیر ریلوے کو تجویز دی ہے کہ اس منصوبے کے حوالے سے ورلڈ  بینک کی فزیبیلیٹی سٹڈی جاری ہے اس لیے کچھ انتظار کر لیا جائے، ہمیں اس حوالے سے جلد بازی نہیں دکھانی چاہیے۔

اسد عمر کے مطابق پاک چین مشترکہ رابطہ کاری کمیٹی کے اپریل میں سی پیک کے حوالے سے اجلاس میں ایم ایل ون پر بھی بڑی پیشرفت کا امکان ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہوزیراعظم عمران خان نے ترقیاتی منصوبوں کو لگائے گئے تحمینے کے اندر مکمل کرنے کی واضح طور پر ہدایت کرچکے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here