اسلام آباد: پاکستان میں تعینات جرمن سفیر بیرن ہارڈ شلیگیک (Bernhard Schlagheck) نے کہا ہے کہ جرمنی اور پاکستان کے مابین دو طرقہ تجارتی حجم 3 ارب یورو سے زائد ہے اور انکا ملک پاکستان کیساتھ تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے، کاروباری مواقع کی تلاش کیلئے جلد 2 جرمن وفود پاکستان کا دورہ کرینگے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں صنعتکاروں سے بات چیت کرتے ہوئے جرمن سفیر نے کہا کہ زرعی شعبے کے علاوہ واٹر اینڈ سینی ٹیشن کے شعبے سے متعلق جرمن وفود پاکستان آئیں گے اور یہاں کی کاروباری برادری سے ملیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی جرمن سافٹ وئیر کمپنی کو ’ڈیجیٹل پاکستان‘ میں سرمایہ کاری کی دعوت
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ٹیکنالوجی سٹارٹ اپس کے میدان میں ایشیاء کی بڑی مارکیٹ بننے کی جانب گامزن ہے: جرمن ادارہ
انہوں نے کہا کہ ابھی تک پاکستان جرمنی کو طبی آلات، ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات ہی برآمد کر رہا ہے جبکہ ایسی کئی مصنوعات ہیں جن کی جرمنی کیساتھ تجارت کی جاسکتی ہے۔
جرمن سفیر نے اس امید کا اظہار کیا کہ یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس درجے میں توسیع کے حوالے سے پاکستان کو اچھی خبر ملے گی اور اس سے پاکستان کی برآمدات کو مزید فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا، ’’حال ہی میں فرینکفرٹ میں عالمی تجارتی نمائش میں 280 سے زائد پاکستانی کمپنیوں نے حصہ لیا جوکہ ایک ریکارڈ تھا، دونوں ممالک کی کمپنیوں کو ایک دوسرے کے ہاں منعقدہ تجارتی نمائشوں میں اسی جوش و جذبے کیساتھ حصہ لینا چاہیے تاکہ دوطرفہ تجارت اور کاروباری تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جایا جا سکے۔’’
یہ بھی پڑھیں: امریکی انرجی فرمز اور مینو فیکچررز پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں: ایلس ویلز
یہ بھی پڑھیں: سعودی شوریٰ کونسل کی پاکستان کے قابلِ تجدید توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی اجازت
’’بیرونی سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے کیلئے پاکستان کو بھی زیادہ سے زیادہ تجارتی نمائشوں کا اہتمام کرنا چاہیے۔‘‘
بیرن ہارڈ شلیگیک نے کہا کہ انہوں نے جرمنی میں پاکستان کے سفیر سے بھی دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس کے وفود کے دو طرفہ دوروں کے حوالے سے بات کی تھی کیونکہ اس طرح باہمی تجارتی تعاون کو مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ملکوں کی کاروباری برادری کے مابین رابطوں کو فروغ دینے کیلئے کام کریں گے اوراسلام آباد چیمبر کے وفد کے دورہ جرمنی کو ممکن بنانے کیلئے بھی تیار ہیں، جبکہ کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے جرمن اور پاکستانی بزنس مینوں کو خود بھی زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: مصری کمپنی کی پاکستان میں توانائی کے شعبہ میں پانچ سو ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی
یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد انڈسٹریل سٹیٹ میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر کے صدر محمد احمد وحید نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مشترکہ منصوبوں پر کام کرنا چاہیے اس سے پاکستان کو بھی اپنی برآمدات بڑھانے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع ہیں جن سے جرمن سرمایہ کاروں کو فائدہ اٹھانا چاہیے، اس منصوبے سے پاکستان وسط ایشیا کیلئے آسان رسائی فراہم کر رہا ہے۔
صدر اسلام آباد چیمبر نے کہا کہ جرمن سرمایہ کار پاکستان میں آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل کے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔
چیئرمین فائونڈر گروپ میاں اکرم فرید نے کہا کہ جرمن آٹو کمپنیوں کو پاکستان میں مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے چاہیے کیونکہ معیاری جرمن گاڑیوں کی پاکستان میں کافی مانگ ہے۔
انہوں نے پاکستان میں ووکیشنل ایجوکیشن اور ٹیکنیکل ٹریننگ کیلئے جرمن ادارے جی آئی زی کو خراج تحسین پیش کیا اور جرمن سفیر کا بھی شکریہ ادا کیا۔