اسلام آباد: وفاقی حکومت گندم کے بعد چینی کی بڑھتی قیمتوں کو روکنے کیلئے 3 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چینی درآمد کرنے کا فیصلہ شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں کیا گیا جس کے بعد وزارت صنعت و پیداوار نے ٹریڈنگ کارپویشن پاکستان کو 3 لاکھ ٹن ریفائڈ چینی درآمد کرنے کا حکم دیا تاکہ کسی بحرانی کیفیت سے بچنے کیلئے چینی ذخیرہ کی جاسکے اور مقامی مارکیٹ کو بھی سہارا دیا جا سکے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس وقت اکثر شہروں میں چینی 79 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کی جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے چینی کا 1.100 ملین ٹن کا برآمدی کوٹہ ختم کرنے کا فیصلہ ہے اور شوگر ایڈوائزری بورڈ نے وزارت کامرس کو جلد از جلد اقتصادی رابطہ کمیٹی سے کوٹہ ختم کرنے کی منظوری لینے کیلئے کہا ہے۔
چینی درآمد کرنے سے وقتی طور پر مسئلہ شائد حل ہو جائے لیکن پنجاب اور خیبر پختونخوا حکومتوں کے نمائندوں کے مطابق شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہ گنے کی کاشت میں کمی وجہ سے رواں کرشنگ سیزن میں چینی کی پیداوار کم رہنے کا امکان ہے، شائد یہی وجہ سے ہے کہ مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں دن بدن بڑھ رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکریٹری صنعت و پیداوار نے تمام صوبائی چیف سیکریٹریز کو خطوط لکھ کر کہا ہے کہ وہ چینی کے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کریں۔