پاکستان ٹیکنالوجی سٹارٹ اپس کے میدان میں ایشیاء کی بڑی مارکیٹ بننے کی جانب گامزن ہے: جرمن ادارہ

پاکستان ایشیاء کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل، 67 فیصد سٹارٹ اپس مکمل فعال ہیں، ڈیجیٹل پاکستان کا منصوبہ خوش آئند، حکومت کاروباری آسانیاں پیدا کرر ہی ہے: ڈی ڈبلیو 

838

لاہور (نیوز ڈیسک): جرمنی کے خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آئندہ سالوں میں پاکستان کا ایشیا کی ٹیک سٹارٹ اَپ کی بڑی مارکیٹ بننے کا امکان ہے۔

ڈی ڈبلیو کے مطابق پاکستان کے نوجوان آبادی اور مقامی سرمائے میں اضافے کے باعث ٹیکنالوجی انٹرپرینیورز کے لیے ملک کی مارکیٹ تک رسائی کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کے مطابق میکنزی اینڈ کمپنی نے پاکستانی ایکو سسٹم پر اپنی رپورٹ میں پاکستان کو ابھرتی ہوئی ایشیائی معیشتوں میں شامل کیا ہے۔

اسی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ڈی ڈبلیو نے کہا ہے 2010ء سے اب تک پاکستان میں 720 سٹارٹ اپس بنائے گئے جن میں 67 فیصد ابھی تک فعال ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ سے متعلق اپنے ایک آرٹیکل میں کہا کہ حکومت معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ایسی فضا قائم کر رہی ہے جہاں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا ہو۔

اس میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار بھی پاکستانی سٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی دکھا رہے ہیں، مصری آن لائن رائیڈنگ سروس Swvl نے حال ہی میں پاکستان میں 25 ملین ڈالر سرمایہ کاری ہے اور اسکی وجہ سے دس ہزار نوکریاں پیدا ہوئی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان نے 2019 میں جولائی سے دسمبر تک ٹیکنالوجی سے متعلق کاروباروں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کےلیے 6 قسم کی اصلاحات کی منظوری دی ہے۔

ڈی ڈبلیو نے کہا کہ پاکستانی حکومت نے شہریوں کو بہتر کاروبار چلانے کے لیے 3 سال تک ٹیکس ریلیف اور آن لائن ون سٹاپ رجسٹریشن سسٹم متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے سے کمپنیاں اب 20 دن کی بجائے 17 دن میں رجسٹر کرائی جا سکتی ہیں۔

ڈی ڈبلیو کے مطابق اس قسم کے اقدامات سے پاکستان ورلڈ بینک کی ”ایز آف بزنس” رپورٹ میں سنہء 2018ء میں 136ویں نمبر سے 2019ء میں 108ویں نمبر پر آگیا ہے۔

آرٹیکل میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ 2019 میں مخلتف سٹارٹ اپس میں 18.8 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری آئی جبکہ آنے والے سالوں میں اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے سٹارٹ اپ مارکیٹ میں مزید سرمایہ کاری کی توقع ہے۔

ڈی ڈبلیو نے دسمبر 2019ء میں حکومت کی جانب سے شروع کیے جانے والے منصوبے ڈیجیٹل پاکستان کو بھی خوش آئندہ قرار دیا ہے۔

جرمنی کے خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ گزشتہ کچھ سالوں سے پاکستان کا ٹیکنالوجی ایکوسسٹم آہستہ آہستہ رفتار پکڑ رہا ہے۔

ڈی ڈبلیو نے لندن کےکمیونیکیشن سٹارٹ اپ کی بانی حنا حسین کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’سٹارٹ اپ مؤثر ٹیک ٹیلنٹ کی بنیاد پر دیگر کاروباروں کے مقابلے میں سستے ہیں‘‘۔

حنا حسین نے کہا کہ انکے کونٹنٹ آرکیٹیکٹ سٹارٹ اپ کی شرح نمو کراچی میں دن بدن بڑھ رہی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here