کراچی: رواں کاروباری ہفتے کے دوران بدھ (29 جنوری ) کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا لیکن بعد میں مارکیٹ میں حصص کی قیمتیں گرنا شروع ہوئیں جو کاروبار کے اختتام تک منفی ہی رہیں۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں نے منگل کے روز مارکیٹ میں حصص گرنے کی وجہ سے اپنے 3.87 ملین ڈالر کے حصص فروخت کردئیے تھے جن میں 1.05 ملین ڈالر کے حصص سیمنٹ سیکٹر سے تھے۔
بدھ کو کے ایس 100 انڈیکس کاروبار کے دوران 130.30 پوائنٹس کے اضافے سے 42429.49 تک پہنچا۔
تاہم بعد میں انڈیکس یہ اضافہ برقرار نہ رہ سکا اور دن بھر کے اتار چڑھاؤ سے 508.38 پوائٹنس کمی کے بعد 41790.81 پر آیا اور دن کے اختتام پر 400.49 پوائنٹس کی کمی کے بعد 41898.70 پر بند ہوا۔
کے ایم 30 انڈیکس میں 608.22 پوائنٹس یا 0.89 فیصد کمی ہوئی اور یہ 67522.53 پوائنٹس پر رہا جبکہ کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 210.55 پوائنٹس گرنے کے بعد 29135.35 پر بند ہوا۔
کے ایس ای کے پوائنٹس میں کمی یا اضافے کا تناسب 97 سے 220 رہا۔
مجموعی طور پر کاروبار کا حجم 4.23 فیصد اور 197.01 ملین ریکارڈ کیا گیا تھا۔ مارکیٹ میں 100 انڈیکس کے حصص کی خریدوفروخت کی مالیت 127.06 ملین رہی۔
کاروبار کے حجم میں ورلڈ کال ٹیلی کام کے حصص 6.03- فیصد، ہیسکول پیٹرولیم لمیٹڈ کے حصص 2.04- فیصد اور میپل لیف سیمنٹ فیکٹری کے حصص 3.24- فیصد گرنے کا رجحان دیکھنے میں آیا۔
ان کمپنیوں نے بالترتیب 22.72 ملین، 17.87 ملین اور 10.85 ملین کے حصص کی خریدوفروخت کی۔
100 انڈیکس میں بینکنگ سیکٹر میں 147.63- پوائنٹس، سیمنٹ سیکٹر میں 68.58- پوائنٹس اور فرٹیلائیزر سیکٹر میں 53.47- پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔
اسی طرح مختلف کمپنیوں میں بھی مارکیٹ کی حالت بری ہی رہی، حبیب بینک لمیٹڈ کے 61.75- پوائنٹس، ایم سی بی بینک کے 43.65- پوائنٹس اور لکی سیمنٹ لمیٹڈ کے 38.17- پوائنٹس گرنے سے 100 انڈیکس پر برا اثر ڈالا۔
سیمنٹ سیکٹر کو کُل 2.47 فیصد کا نقصان اٹھانا پڑا، ڈی جی خان سیمنٹ 2.73- فیصد، میپل لیف سیمنٹ فیکٹری 3.24- فیصد، بیسٹ وے اور لکی سیمنٹ بلترتیب 2.20- اور 2.75- فیصد کمی کے ساتھ بند ہوئے۔